آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

وراثت بیویوں میں تقسیم ہوتی ہے یا اولاد میں

سوال نمبر 190

کیافرماتے ہین علماءے دین ومفتیان کرام مسئلے می‍ں ایک مرد کی دو بیویاں ہیں ایک کے دولڑکے ہیں ایک بیوی سے ایک لڑکا ہے ان کی زمین وجائداد بیویوں میں تقسیم ہو گی یا انکے بیٹوں میں قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 

سائل..التمش رضا
۰۶/۰۲/۲۰۱۹



الجواب ھوالموفق للحق والصواب
میت کے ترکہ سے ترتیب وارکل چارطرح کےحقوق متعلق ہوتے ہیں اول اسکے مال سے میت کی تجہیزوتکفین کی جائے گی پھر مابقی مال سے اسکے دیون اداکئے جائیں گے پھرمابقی کے تہائی مال سے اسکی وصیت پوری کی جائے گی اگر میت نےوصیت کی ہے اسکے بعد بچے ہوئے مال کومیت کے ورثہ کے درمیان تقسیم کیا جائے گا.
فتاوی عالمگیری جلد٦ص٤٤٧میں ہے
التَّرِكَةُ تَتَعَلَّقُ بِهَا حُقُوقٌ أَرْبَعَةٌ: جِهَازُ الْمَيِّتِ وَدَفْنُهُ وَالدَّيْنُ وَالْوَصِيَّةُ وَالْمِيرَاثُ. فَيُبْدَأُ أَوَّلًا بِجَهَازِهِ وَكَفَنِهِ وَمَا يُحْتَاجُ إلَيْهِ فِي دَفْنِهِ بِالْمَعْرُوفِ،ثُمَّ بِالدَیْنِ ثُمًّ تُنَفَّذُ وَصَايَاهُ مِنْ ثُلُثِ مَا يَبْقَى بَعْدَ الْكَفَنِ وَالدَّيْنِ إلَّا أَنْ تُجِيزَ الْوَرَثَةُ أَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ ثُمَّ يُقَسَّمُ الْبَاقِي بَيْنَ الْوَرَثَةِ عَلَى سِهَامِ الْمِيرَاثِ،
اھ ملخّصاً-
سب میں منقسم ہوگی
لہذاصورت مسئولہ میں بعد تقدیم ماتقدم وانحصارورثہ فی المذكورين میت کے جائداد منقولہ وغیرمنقولہ کےکل اڑتالیس ۴۸/حصہ کئے جائیں گے
تین تین ۳/۳/حصہ بیویوں کوملے گاجیساکہ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتاہے 
فان کان لکم ولد فلھن الثمن سورہ نساءآیت ۱۲
اورمابقی یعنی چودہ چودہ ۱۴/۱۴/ حصہ لڑکوں کوملے گا

ھذاماظهرلی والعلم عند اللہ

کتبہ
منظور احمد یارعلوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney