آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا قبر میں کافر سے سوال ہوگا

سوال نمبر 71


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعدہ عرض ہے کہ سوالات قبر صرف مومن سے ہوتا ہے یا کافروں سے بھی ہوتا ہے 
رہنمائی فرمائیں
 سائل محمد رضوان رضوی ضلع گونڈہ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب
 بعض احادیث میں   صراحتا ذکر ہے کہ کافر سے سوال ہوگا جیسا کہ شرح الصدور میں وہ احادیث موجود ہیں مگر آخر میں ہے کہ ابن عبد البر کہتے ہیں کہ سوال صرف مومن سے یا منافق سے جس نے ظاہری طور پر دین اسلام کی گواہی دی ان سے ہوگا کافر سے سوال نہیں ہوگا قرطبی اور ابن قیم نے ان کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ سوال والی حدیث میں صراحتہ یہ آیا ہے کہ کافر اور منافق سے سوال ہوگا مگر نوویں صدی کے مجدد اعظم اسلام محقق علی الاطلاق علامہ امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ جو، ان دونوں نے کہا ہے یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ کسی حدیث میں مسلمان کے ساتھ کافر کا ذکر نہیں ہے ہاں بعض احادیث میں منافق کا ذکر آیا ہے اور بعض میں کافر کا تو جن میں کافر کا ذکر آیا ہے اسے منافق پر محمول کیا جائے گا اس کی دلیل حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں مزکور یہ الفاط ہیں اما المنافق اولمرتاب اور کافر کا ذکر نہیں کیا گیا اور حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث میں بھی اس کی تصریح ہے (
شرح الصدور صفحہ ۲۴۸ لھذا معلوم ہوا کہ کافروں سے سوال نہیں ہوگا انہیں عذاب دیا جائے گا واللہ تعا لی ورسولہ اعلم بالصواب

کـتبہ محـمد علـلی قـادری واحدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney