آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نفل نماز پڑھنا شروع کیا اور جماعت قائم ہو گئی تو کیا کرے

سوال نمبر 131

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس سوال کے بارے میں کہ زید ابھی چار رکعت سنت کی نیت کیا ایک رکعت پڑھا ہی تھا کہ جماعت کھڑی ہوگئی زید کو جماعت میں شامل ہونا ہے پہلی ہی رکعت سے کیا کرے

سائل : نور اعظم گورکھپور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 جواب اگر کوئی شخص نفل یا سنت غیر موکدہ نماز پڑھ رہا تھا کہ جماعت قائم ہوگئی تو نہ توڑے بلکہ دو رکعت پوری کرے اور اگر تیسری رکعت شروع کردی ہے تو چار پوری کرے اور جمعہ اور ظہر کی سنتیں پوری پڑھے جیسا کہ درمختار مع الرد المحتار میں ہے کہ " والشارع فى النفل لا يقطع مطلقا و يتمه الركعتين وكذا سنة الظهر و سنة الجمعة اذا اقيمت او خطب الامام يتمها اربعا على القول الراجح " اھ ( درمختار مع الرد المحتار ج 2 ص 611 : کتاب الصلوۃ باب ادراك الفريضة ، مطلب صلاة ركعة واحدة الخ ) اور بہار شریعت میں ہے کہ " نفل شروع کئے تھے اور جماعت قائم ہوئی تو قطع نہ کرے بلکہ دو رکعت پوری کرلے اگر چہ پہلی کا سجدہ بھی نہ کیا ہو اور تیسری پڑھتا ہو تو چار پوری کرلے ۔ جمعہ اور ظہر کی سنتیں پڑھنے میں خطبہ یا جماعت شروع ہوئی تو چار پوری کرلے " اھ ( بہار شریعت ج 1 ص 696 : منفرد کا فرضوں کی جماعت پانا ) 

واللہ اعلم بالصواب
 کریم اللہ رضوی 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney