آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حالت جنابت کے ذبیحہ کا حکم

سوال نمبر 130

السلام علیکم ورحمۃ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان اسلام شرع متین اس مسئلے میں کہ زید اپنی بیوی سے صحبت کیا بغیر طہارت حاصل کیئے عقیقہ کا جانور  دبح کردیا  ..کیا عقیقہ ہو گیا .کیا حکم شرع ہے
عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی



 
وعلیکم السلام ورحمةالله وبركاته
الجواب ھوالموفق للحق والصواب
ذابح کےلئےبا طہارت ہوناشرط نہیں ہے
ذبیحہ درست ہوجائے گامگر ایسا کرنابہتر نہیں 
جنابت کی حالت میں (بسم اللہ اللہ أکبر کہہ کر) جانور ذبح کرسکتے ہیں، ذبیحہ حرام نہ ہوگا؛ البتہ ذبح میں چوں کہ اللہ کا نام لیا جاتا ہے؛ اس لیے پاکی کی حالت ہی میں جانور ذبح کرنا چاہیے۔
ولو الذابح …امرأة حائضاً أو نفساء أو جنباً الخ
 (الدر المنتقي مع المجمع، کتاب الذبائح، ۴: ۱۵۴، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔

والله تعالی اعلم
 وعلمه احكم

كتبـه
منظوراحمد یارعـــلوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney