مسلمانوں کو ہولی کھیلنا کیسا ہے ؟

 سوال نمبر 2041

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

 ہولی میں اگر مسلمان رنگ وغیرہ لگاۓ یا پھر بھائ چارگی میں اگر محبت سے لگاۓ تو دونوں صورتوں میں کیاحکم صادر ہوگا شریعت میں حوالے کہ ساتھ جواب عنایت ہو 

المستفتی غلام مرتضی




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

ہولی کھیلنا غیر مسلموں کا شعار ہے اس میں شریک ہونا گرچہ بھاٸی چارگی ہی کی وجہ سے کیوں نہ ہو حرام بد کام بد انجام شریک ہونے والوں پر توبہ فرض اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدید ایمان و نکاح بھی کرلیں ۔

حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا خاں قادری رضوی بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہولی کہ غیر مسلموں کا شعار ہے اس میں شرکت حرام بد کام بد انجام شریک ہونے والوں پر توبہ فرض تجدید ایمان و نکاح تجدید نکاح بھی کر لیں 

(فتاوی تاج الشریعہ جلد دوم صفحہ ٨٤، )

اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہولی ہندؤں کی آتش پرستی کا ایک خاص دن ہے، جس میں بدن یا کپڑے پر رنگ ڈالنا یا ڈلوانا خاص شعائر ہنود ہے، اور ایسے امور کا ارتکاب کفر ہے" حدیث شریف میں ہے من تشبه بقوم فھو منھم "(فتاوی امجدیہ جلد چہارم صفحہ ١٥١، دارالعوام امجدیہ مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی )  

اور فتاوی مرکز تربیت افتاء میں سوال ہوا ہے کہ ہولی اور شادی کے رنگ سب چیزوں کی تجارت جائز ہے یا نہیں تو اس کے جواب میں لکھتے ہیں کہ اگر رنگ میں اسپرٹ کی آمیزش نہ ہو تو اس کا بیچنا جائز ہے اور اگر ہو تو اس کا بیچنا ناجائز ہے بعض رنگ ایسے ہیں جن میں خنزیر کی چربی کی آمیزش ہوتی ہے اگر تحقیق سے معلوم ہو جائے تو اسے بیچنا خریدنا سب حرام ہے۔

البتہ اگر پاک رنگوں کی تجارت کرے اور اس سے اس کا کسی گناہ پر اعانت نہ ہو تو جائز ہے۔ اور اس سے حاصل ہونے والی منفعت حلال و طیب ہے۔ فقہ کا قاعدہ ہے

 الامور بمقاصدھا (جلد دوم صفحہ ٢٤٢،٢٤٣)

ایسا ہی فتاوی مصطفویہ صفحہ ٤٤٢


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج، بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney