امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1017

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بعد سلام عرض ہے کہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام حسین کا تیجہ کرنا کیسا ہے چنے وغیرہ پڑھوانا جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل۔. عبداللہ 





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب:-- تیجہ وغیرہ کرنا سب کے لئے جائز ہے جیسا کہ اعلی امام احمد رضا خان محدث بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ تیجہ، دسواں، چہلم وغیرہ جائز ہیں جبکہ اللہ کے لیے او رمساکین کو دیں، اپنے عزیزوں کا ارواح کو علم ہوتا ہے او رکاآنا نہ آنا کچھ ضرور نہیں، فاتحہ کا کھانا بہتر یہ ہے کہ مساکین کو دے ، اور اگر خود محتاج ہے تو آپ کھالے اپنے بی بی بچّوں کو کھلائے سب اجر ہے۔ 
حدیث میں ہے :
مااطعمت ولدک فھولک صدقۃ ومااطعمت خادمک فھولک صدقۃ وما اطعمت نفسک فھولک صدقۃ ۲؎ ۔
جو کچھ تو اپنی اولاد کو کھلائے وہ تیرے لیے صدقہ ہے اور جو کچھ تو اپنے خادم کو کھلائے وہ تیرے لیے صدقہ ہے اور جو کچھ تو اپنے نفس کو کھلائے وہ بھی تیرے لیے صدقہ ہے۔ (ت)
 (۲؎ مسند احمد بن حنبل        حدیث المقدام بن معدیکرب رضی ﷲ عنہ دارالفکر بیروت    ۴ /۱۳۱)
ثواب رسانی میں کہے کہ الٰہی! جو ثواب تونے مجھ کو عطا فرمایا وہ میری طر ف سے فلاں شخص کو پہنچا دے غنی ہو یا فقیر ہو، اگر صرف فاتحہ دے گا تو اسی کا ثواب پہنچے گا اورصرف کھانا دے گا تو اسی کا، اور دونوں تو دونوں کا، اور ثواب پہنچانا صرف نیت ہی سے نہ ہو بلکہ اس کی دعا بھی ہو۔ یہ سوال کہ (اگر محتاج ایسے نہ ملیں جن پر شرائط محتاجِ شریعت ثابت ہوں) خلاف واقع ہے۔ وہ کون سی جگہ ہے جہاں محتاج نہیں۔حضور صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ایصال ثوا ب کے لیے حکم بھی دیا، او رصحا بہ نے ایصال ثواب کیا، او ر آج تک کے مسلمانوں کا اس پرا جماع رہا، تخصیصات عرفیہ جبکہ لازم شرعی نہ سمجھی جائیں خدانے مباح کی ہیں ۔ حدیث میں ہے : صوم یوم السبت لالک ولاعلیک ۱؎ (شنبہ ک بھی روزہ نہ تیرے لیے زیادہ نافع نہ کچھ مضر ۔ ت)

 (۱؎ مسند احمد بن حنبل    حدیث امرأۃ رضی ﷲ عنہا    دارالفکر بیروت ۶ /۳۶۸)
(حوالہ فتاوی رضویہ جلد 9 صفحہ نمبر 600 دعوت اسلامی)

لہٰذا معلوم ہوا کہ شیرینی وغیرہ پر حضرات شہدائے کرام کی نیاز دینا بیشک باعثِ اجرو برکات ہے اور عشرہ محرم شریف اس کے لیے زیادہ مناسب، اور جبکہ وہ منّت مانی ہوئی نہ تو اغنیاء کو بھی اس کا کھانا جائزہے۔ اور وقت فاتحہ کھانا سامنے رکھنے کی ممانعت نہیں مگر اسے ضروری جاننایایہ سمجھنا کہ بے اس کے فاتحہ نہیں ہوسکتی یا ثواب کم ملے گا، غلط وباطل خیال ہے۔

(حوالہ ایضا صفحہ نمبر 599 دعوت اسلامی)

  واللہ تعالیٰ اعلم
       از قلم
 فقیر محمد اشفاق عطاری






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney