آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

امام اعظم کو ابو حنیفہ کیوں کہتے ہیں

سوال نمبر 132

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کے تعلق سے جو واقعہ عوام و خواص میں شہرت یافتہ ہے کہ آپ رحمۃ اللہ کا لقب”ابو حنیفہ“ آپ کی بیٹی کے مسئلہ حل کر دینے کی وجہ سے آپ اس لقب سے ملقب ہوئے اس واقعے کی کیا حقیقت ہے؟ ــ

برائے مہربانی علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ واضح فرمائیں ــ

سائلمحمد امتیاز حسین قادری لکھنؤ یوپی
02/08/2018 


وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
الجواب ھوالموفق للحق والصواب" جاننا چاہئے کہ کنیت دو طرح کی ہوتی ہے / نسبی / اور وصفی ــ

امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی یہ کنیت وصفی ہے نہ کہ نسبی اب دیکھنا یہ ہے کہ امام میں آخر وہ کو نسا وصف تھا جس کی بنیاد پر انہیں ابو حنیفہ کہا جاتا ہے وہ یہ کہ حنیفہ کا ایک معنی عربی زبان میں دوات کے ہیں اور امام صاحب کی مجلس میں بیٹھنے والے ہر وقت قلم ودوات لے کر امام صاحب کے علوم کو مرتب کرتے تھے اتنے علوم مرتب کئے کہ ان کی وجہ سے کنیت ابو حنیفہ بن گئی اور حنیفہ کا ایک معنی خالص کا آتا ہے" اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمایا ہے کہ ﴿ فاتبعو ملة ابراہیم حنیفا ﴾ ابراہیم علیہ السلام خالص دین والے تھے باطل سے بالکل الگ تھے امام اعظم رضی اللہ عنہ نے اس شریعت کو مرتب کیا جو بالکل خالص ہے اسی وجہ سے کنیت ابو حنیفہ بن گئی ابو حنیفہ کا معنی ہوا دین خالص کو مرتب کرنے والا اور جو لوگ کہتے ہیں حنیفہ امام اعظم کی بیٹی کا نام ہے تو ان کے پاس نہ تاریخ کا علم ہے اور نہ حقیقت حال کا اسلئے کہ امام کے صاحبزادہ کا نام حماد تھا جوآپکی تنہا اولاد تھی حنیفہ نام کی کوئی بیٹی نہ تھی ــ


واللہ تعالی اعلم
ـــــــــــــــــــ
کتبہ
منظور احمد یار علوی صاحب






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney