سوال نمبر 631
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اہل سنت اس مسئلہ میں کہ
زید کا کہنا یہ ہے کہ اگر حضور کو غیب کی خبر ہوتی تو جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ہار گم ہوا
تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے کیوں نہیں بتایا؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں!
جس سے بد عقیدہ لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے
العارض عرفان امجدی ہزاریباغ جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب۔بعون الملک العزیز الغفار الوھاب :- بیشک علمائے حق اھل السنّت والجماعت متکلّمین متقدّمین متاخّرین اور تمام مفّسرین و محدّثین کا یہ متفقہ عقیدہ اور ایمان ھے کہ اللہ تعالٰی کےعطا کئے ھوئے علوم غیبیہ کے تمام کلی و جزوی امور کا امام الانبیاء حضور اقدس ﷺ اول سے آخر تک کا علم رکھتے ھیں ۔
علم غیب پر قرآن کی آیتیں اور احادیث نبویہ شاھد ھیں ۔
ارشاد باری تعالٰی
عٰلم الغیب فلا یظھر علی غیبهٖ احدًا إلاّ مَن ارتضٰی من رّسول ۔
عٰلم الغیب فلا یظھر علی غیبهٖ احدًا إلاّ مَن ارتضٰی من رّسول ۔
یعنی غیب کا جاننے والا (اللہ تعالی)تو وہ صرف اپنے پسندیدہ رسولوں کو ہی غیب پر قابو دیتا ھے ۔
قرآن مجید پارہ ٢٩ رکوع ١٢ سورہ الجن آیت ٢٦ ٢٧
امام غزالی رحمة اللہ تعالٰی علیہ فرماتےھیں
ان له صفة بھا یدرک ما سیکون فی الغیب ۔
ان له صفة بھا یدرک ما سیکون فی الغیب ۔
یعنی نبی کے لئے ایک ایسی صفت ھوتی ھے کہ جس سے وہ آئندہ غیب کی باتیں جان لیا کرتے ھیں ۔
زرقانی جلد اول صفحہ ٢٠
امام فخر الدین رازی رحمة اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ھیں
الغیب ھو الذی یکون غائباً عن الحاسة اھ۔
غیب وہ ہے جو حاسہ سے چھپا ہو
الغیب ھو الذی یکون غائباً عن الحاسة اھ۔
غیب وہ ہے جو حاسہ سے چھپا ہو
تفسیر کبیر جلداول صفحہ ١٧٤
زید کا یہ کہنا کہ اگر حضور اقدس ﷺ کو غیب کی خبر ھوتی تو حضرت ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنھا کا ہار گم ہوا تو آپ نے کیوں نہیں بتایا - تو اس کے نہ بتانے میں کئی حکمتیں تھیں ۔ جو آپ دیکھ رھے تھے اور نہ بتانا ہی علم غیب ھے ۔ ادھر ام المؤمنین کا ہار، ادھر لوح محفوظ کی آیتوں کے نزول جو مواقع کے منتظر تھیں کہ وہ موقعہ آئے کہ قرآنی نزول ھو ۔
(اول ) یہ کہ آیت تیمم کا نزول
(ثانیا) آیت براءت کا نزول
(ثالثا) آیت طہارت امہات
المؤمنین کا نزول
(رابعا) سورہ نور کی آیتوں کانزول ۔
حضرت ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنھا پر بہتان لگا اور منافقوں نے افواہ پھیلایا تو اللہ تعالٰی نے آیت براءت نازل فرمائی ۔
ارشاد باری تعالٰی ہے
لکل امری منھم ما اکتسب من الاثم و الذی تولی کبرہ منھم له عذاب عظیم ۔
لکل امری منھم ما اکتسب من الاثم و الذی تولی کبرہ منھم له عذاب عظیم ۔
قرآن مجید پارہ ١٨ رکوع ٨
ترجمہ۔۔۔۔ ان میں ہر شخص کیلئے وہ گناہ ھے جو اس نے کمایا اور ان میں وہ جس نے سب سے بڑا حصہ لیا اس کے لئے بڑا عذاب ھے ۔
کنزالایمان ص٤٩٧
تفسیر یعنی ام المؤمنین کے بارے میں بہتان طرازی میں جس جس نے جس قدر بھی حصہ لیا کسی نے طوفان اٹھایا کسی نے بہتان اٹھانے والے کی زبانی موافقت کی، کوئی ہنس دیا کسی نے خاموشی کے ساتھ ھی سن لیا، جس نے جو کچھ کیا اس گناہ کا اسے بدلہ ملے گا اور جس نے سب سے بڑاحصہ لیا اس کے لئے سب سے بڑا عذاب ھے ۔
خزائن العرفان ص٤٩٧
حضرت ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کی عصمت و عفت وطہارت کا خود حضوراقدس ﷺ کو علم تھا چنانچہ حضور اقدس ﷺ نے علی الاعلان فرمادیا ،، والله ما علمت علی اھلی الا خیرا ۔ یعنی قسم اللہ کی میں جانتا ھوں کہ میری بیوی نیک ھے ۔
بخاری شریف صفحہ ٥٩٥
اگر حضور اقدس ﷺ بتا دیتے تو جو شرف ام المؤمنین کو سورہ نور کے نزول سے اللہ تعالٰی کے اعلان بریت سے حاصل ہوا ہے کہ قیامت تک آپ کی عفت کا اعلان ہوتا رہے گا یہ شرف آپ کو حاصل نہ ہوتا ۔
اور ام المؤمنین کی عصمت و عفت کی گواہی حضرت عمر فاروق اعظم حضرت عثمان غنی حضرت مولیٰ علی اور دیگر صحابہ وصحابیات رضوان اللہ تعالی علیھم اجمعین نے بیان دئے اور قسمیں کھائیں، آیت براءت کے نزول ھو نے سے پہلے ہی حضور اقدس ﷺ کا ام المؤمنین کی طرف سے دل مطمئن تھا اور آیت کے نزول نے ام المؤمنین کا عزت و شرف اور زیادہ کردیا ۔
خزائن العرفان ص٤٩٧
روح البیان جلددوم ص ٧٥١
مدارج النبوة ص ١٠١
تفسیر نسفی جلددوم ص١٠٣
مقام نبوت ص ٢١٤ ٢١٥
سچی حکایت حصہ دوم ص ٢٦٣
لھذا یہی وہ حکمت تھی جس کی وجہ سے گم شدہ ہار کو نہیں بتایا حالانکہ آپ جانتے تھے ۔
کوئ چیز نہ بتانا لا علمی کی دلیل تھوڑی ھے، اگر یہ مان لیا جائے تو اللہ عزوجل کے بارے میں کیا خیال ھے جب حضرت موسی علیہ السلام سے کہا اے موسی تمہارے داہنے ہاتھ میں یہ کیا ھے ؟ تو کہا عصاء ھے ۔ اس کا مطلب تم کیا سمجھے کہ اللہ نہیں جانتا تھا معا ذاللہ ۔
اللہ تعالی علیم و خبیر ہے عالم الغیب و الشھادۃ ہے اور اس کی عطا سے حضور اقدس ﷺ کو علم غیب حاصل ہے ۔
تفصیل سے جاننے کیلئے امام اھلسنت اعلیحضرت امام احمد رضا خان قادری برکاتی محدث بریلوی علیہ الرحمہ کی تصنیفات کا مطالعہ کریں ۔
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارلعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریا گنج
سدھارتھنگر یوپی
١٩ ربیع الغوث ١٤٤١ ھ
١٧ دسمبر ٢٠١٩ ء
0 تبصرے