آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا عصر کی نماز آخری وقت میں پڑھنا افضل ہے

سوال نمبر 462

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عصر کی نماز آخری وقت میں پڑھنا افضل کیا  ان کی بات صحیح ہے یا نہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت کریں؟
 جزاک اللہ 
المستفتی : سجاد رضا نعیمی




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 جواب نماز کے جلدی کرنے کے بارے میں ائمہ کرام کے مذاہب میں اختلاف ہے امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک ہر نماز اول وقت میں پڑھنا افضل ہے اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک ظہر کو ٹھنڈا کرکے فجر کو سفید کرکے اور عشاء کو دیر سے پڑھنا مستحب ہے اور عصر میں بھی اتنی تاخیر کرنا کہ سورج میں کوئی تبدیلی واقع نہ ہو افضل ہے جیسا کہ محقق علی الاطلاق حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ

 در شتاب گزاردن نماز مذہب ائمہ مختلف است نزد امام شافعی نماز گزاردن در اول وقت افضل است مطلقا بے تفصیل و نزد امام اعظم ابوحنیفہ ابراد ظہر و اسفار فجر و تاخیر عشاء مستحب است و تاخیر عصر نیز تا آنجا کہ آفتاب تغیرے راہ نیابد

 ( اشعة اللمعات ج 1 ص 289 )

 اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ 

" يستحب تأخير الفجر ولا يؤخر بحيث يقع الشك فى طلوع الشمس و يستحب تأخير الظهر فى الصيف و تعجيله فى الشتاء هكذا فى الكافى و يستحب تأخير العصر فى كل زمان مالم تتغير الشمس و كذا تأخير العشاء الى ثلث الليل " اھ 

( فتاوی عالمگیری ج 1 ص 51 ۔ 52 )

 اور بہار شریعت میں ہے کہ " فجر میں تاخیر مستحب ہے یعنی اسفار میں ( جب خوب اُجالا ہو یعنی زمین روشن ہو جائے ) شروع کرے مگر ایسا وقت ہونا مستحب ہے کہ چالیس سے ساٹھ آیت تک ترتیل کے ساتھ پڑھ سکے پھر سلام پھیرنے کے بعد اتنا وقت باقی رہے ،کہ اگر نماز میں  فساد ظاہر ہو تو طہارت کرکے ترتیل کیساتھ چالیس سے ساٹھ آیت تک دوبارہ پڑھ سکے ۔ جاڑوں  کی ظہر میں جلدی مستحب ہے، گرمی کے دنوں میں تاخیر مستحب ہے خواہ تنہا پڑھے یا جماعت کے ساتھ ۔ عصر کی نماز میں  ہمیشہ تاخیر مستحب ہے  مگر نہ اتنی تاخیر کہ خود قرص آفتاب میں زردی آجائے ۔ عشا میں تہائی رات تک تاخیر مستحب ہے اور آدھی رات تک تاخیر مباح یعنی جب کہ آدھی رات ہونے سے پہلے فرض پڑھ چکے " اھ ( بہار شریعت ج 1 ص 451 ۔ 452 : نماز کے وقتوں کا بیان )
 لہٰذا ہم امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کے مقلد ہیں تو انہیں کے مذہب پر ہمارے لئے عمل کرنا ضروری ہے ۔ 

واللہ اعلم باالصواب
کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
 موبائل نمبر 7666456313



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney