آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز میں سجدہ چھوٹ جائے تو کیا حکم ہے

سوال نمبر 461

‎السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت ایک مسٸلہ ہے 
کہ نماز میں سجدہ کرنا فرض ہے نمازی نے ایک ہی سجدہ کیا دوسرہ سجدہ بھول گیا. 
  کیا سجدہ سہو کرنے سے نماز ہو جائیگی؟ 
حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں عین و نوازش ہوگی

ساٸل محمد مزمل




 وعلیکم السلام و رحمۃ الله وبرکاته

صورتِ مسئولہ میں اگر رکعت کا چھوٹا ہوا اصلی سجدہ ادا کر کے سجدہِ سہو کیا تو نماز ہوجائے گی، خالی سجدہِ سہو سے نہیں  
کیونکہ نماز میں دونوں سجدہ کرنا فرض ہے 
جیساکہ فتاوی عالمگیری مع خانیہ جلد اول صفحہ 70 پر فرائض نماز کے بیان  میں ہے :
منها السجود الثانی فرض کالاول باجماع الامة کذا فی الزاھدی اھ ؛
 لہذا صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ اگر نماز کے آخر میں یاد آیا تو سجدہ کر لے پھر التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کرے اور اگر قعدہ یا سلام کے بعد کلام سے پہلے یاد آیا تو سجدہ کر کے التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کرے اور قعدہ بھی کرے کہ وہ قعدہ باطل ہو گیا 
حضور صد رالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فر ماتے ہیں کہ  کسی رکعت کا کوئی سجدہ رہ گیا آخر میں یاد آیا تو سجدہ کر لے پھر التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کرے اور سجدہ  کے پہلے جو افعال نماز ادا کئے باطل نہ ہونگے  
ہاں اگر قعدہ کے بعد وہ نماز والا سجدہ کیا تو ضرور وہ قعدہ جاتا رہا اھ؛ 
(بہار شریعت ح 4 ص 51 )
اور علامہ حصکفی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں

حتی لو نسی سجدة من الاولی قضاھا و لو بعد السلام قبل الکلام لکنه یتشهد ثم یسجد للسهوثم یتشهد لانه یبطل بالعود الی الصلبیة اھ ؛
(در مختار مع شامی جلد اول صفحہ 342 )

 اور سلام و کلام کے بعد یاد آیا کہ ایک سجدہ رہ گیا ہے تو از سر نو نماز پڑھے

بحوالہ فتاوی فقیہ ملت اول صفحہ104تا105



واللہ  اعلم باالصواب

  کتبـــــہ
 محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند 
۲۷ محرم الحرام ١٤٤١ھ بروز جمعہ مبارکہ

+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney