آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا نبی اکرم علیہ السلام سے اذان پڑھنا ثابت ہے؟

سوال نمبر 318

السلام علیکم
 بعدہ عرض یہ ھیکہ بعض لوگ کہتے  ہیں کہ اللہ کو اذان پیاری ہے لیکن کبھی نبی نے اذان نہیں دی اسکاجواب عنایت فر مایٸں حوالے کے ساتھ عین کرم ھوگا
 ساٸل  حافظ اسرائيل   گجرات 




وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُاللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب :۔ حضرت امر بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بواسطہ اپنے والد، اپنے دادا سیدنا یحیٰ بن مرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریمﷺ کے ساتھ ہم،سفر میں تھے، اور ظہر کی نماز کا وقت تھا،اور ایک تنگ جگہ پر پہونچے تو بارش ہونے لگی، اور زمین پر کیچڑ ہوگٸ۔ تو نبی اکرمﷺ نے اپنی سواری پر اذان واقامت کہی۔ اور اَشھَدُ اَنّ مُحَمَّدرَّسُول اللہ کے بجاٸے، اَشھَدُ اَنّیِ رَسُولُ اللہ پڑھا، یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ ، میں اللہ کا رسول ہوں۔
 پھر سواری پر کچھ آگے بڑھے تو آپﷺ نے اشارے سے نماز پڑھاٸ۔اور سجدے کیلٸے رکوع سے زیادہ جُھکے۔ (  درمختار مع شامی جلد ١ ص ٢٦٨ " ترمزی شریف، باب جا َٕ فی الصلوة ) 
 اس حدیث پاک سے معلوم ہواکہ حضور اکرمﷺ نے دوران سفر ایک مرتبہ اذان کہی ہے، اور یہ بات متحقق ہے۔ فقہا ٕ اور علما ٕ اس بات پر متفق ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے بھی اذان کہی ہے۔ 
لہذا ! یہ کہنا کہ نبی اکرمﷺ نے کبھی اذان نہیں دی ۔ یا یہ کہنا کہ اگر آپﷺ اذان دیتے اور حَیَّ عَلی الصَّلوة کہتے تو  تو ساری مخلوق مسجد میں نماز کیلٸے آجاتی۔
 یہ فقط جوش عقیدت ہے حقیقت سے اسکا کوٸ تعلق نہیں۔اور اس طرح کے خیالات رکھنا خود جہالت پر مبنی ہےاور شریعت اسلامیہ کی روشنی میں بلکل درست نہیں ہے۔


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

کتبہ
امجد علی اشرفی 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney