آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حالت ناپاکی میں آذان دینا کیسا

سوال نمبر 429

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ زید نے ناپاکی حالت میں اذان دی انجانے میں اسے پتا نہیں تھا کہ میں ناپاک ہوں. جب بکر سے پوچھا گیا کہ اذان ہوگئی کہ نہیں تو بکر نے کہا اذان ہوجائے گی کیا بکر کا کہنا درست ہے اذان ہوجائے گی علمائے کرام رہنمائی فرمائیں
سائل. محمد توصیف رضا لکھنوی





وعلیکم السلام 
       الجواب
جی جنب کی اذان مکروہ تحریمی ہے جیسا کہ شامی میں ہے
ویکرہ اذان ذنب، قال الشامی: وظاھرہ ان الکراھیة تحریمیة
(درمختار مع الشامی، جلد ٢   باب الاذان)

اور علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں خنثی و فاسق اگرچہ عالم ہی ہو اور نشہ والے اور پاگل اور نا سمجھ بچے اور جنب کی اذان مکروہ ہے، ان سب کی اذان کا اعادہ کیا جائے (بہارشریعت ح ۳)
 لہذا بکر کا کہنا کہ اذان ہوگئ غلط ہے. بکر پر لازم ہے کہ سچے دل سے توبہ استغفار کرے اور دوبارہ غلط مسئلہ نہ بتانے کا عہد کرے. واللہ اعلم.بالصواب 

      کتبہ 
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

۱۶/محرم الحرام ۱۴۴۱ھ پیر



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney