آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا خمیر پر مرقد ہوتا ہے اور حضرت آدم کا مزار کہاں

سوال نمبر 648

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام کہ جو انسان جس جگہ کی مٹی سے پیدا کیا گیا ھے۔ کیا وہ اسی جگہ پر دفن کیا جاٸیگا نیز حضرت آدم علیہ السلام کا مزار پاک کہاں ھے تاریخ کے حوالے سے جواب مرحمت فرماٸیں کرم نوازی ھوگی؟ المستفتی:-- محمد رجب علی فیضی اترولوی ۔٨ جمادی الاولی ١٤٤١ھ




وعلیکم السلام ور حمة الله وبركاته
الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب

الله عزوجل فرماتا ہے
 منھا خلقنکم و فیھا نعیدکم و منھا نخرجکم تارة اخری°

{ترجمہ} زمین ہی سے ہم نے تمہیں بنایااور اسی میں تمہیں پھر لے جائیں گے اور اسی سے دوبارہ نکالیں گے-

ابو نعیم نے ابو ہریرہ سے روایت کی ہے کہ رسول الله ﷺ فرماتے ہیں
 مامن مولودالا وقد ذر علیه  من تراب حفر ته
{ترجمہ} کوئی بچہ پیدا نہیں ہوتا جس پر اس کے قبر کی مٹی نہ چھڑکی ہو -

کتاب المتفق والمفترق میں عبد الله بن مسعود سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺنے فرمایا
مامن مولودالا وفی سر ته من تربته التي خلقا منھا حتی یدفن فیھا و انا وابو بکر و عمر وخلقنا من تربته واحدہ فیھا ندفن 

{ترجمہ} ہر مولود کے ناف میں اس کے قبر کی مٹی ہوتی ہے جس سے اسے پیدا کیا اور اسی میں وہ دفن ہوتا ہے میں اور ابو بکر اور عمر ایک مٹی سے بنے اسی میں دفن ہوں گے 

{فتاوی افریقہ صفحہ 82 مکتبہ  نوریہ رضویہ فیصل آباد}

لہذا قرآن و حدیث کی روشنی میں معلوم ہوا جو جو انسان جہاں کی مٹی سے پیدا کیا گیا ہے وہیں دفن ہوگا ؛ 


حضرت آدم علیہ السلام کے مزار پاک کے متعلق ائمہ تفسیر مورخین کا شدت سے اختلاف ہے کہ وہ کہاں ہے- 

(1)مکہ معظمہ سے تین میل فاصلے پر٬ مقام منٰی میں جہاں کہ حاجی لوگ قربانی اکرتے ہیں ـ اسی جگہ پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسمعیل  علیہ السلام کی قربانی پیش کی تھی ـ یہیں مسجد خیف سے متصل آپ کی قبر شریف ہے 
{تفسیر نعیمی جلد اول 
صفحہ 332}

(2)آپکی قبر شریف کوہ سرا ندیپ میں ہے

{مقدمہ معراج النبوۃ 
صفحہ46، حاشیہ 4 جلالين شريف ص 131}

(3)آپکی قبر شریف اس پہاڑ میں ہے جس پر آپ جنت سے اترے تھے 

(4)بعض نے کہا آپ کی قبر انور غار جبل ابو قبیس میں ہے ، جسے ، غار الکبر ،کہتے ہیں ـ

(5)ابن جریر کہتے ہیں کہ حضرت نوح علیہ السلام نے طوفان کے موقع پر آ پکے اور حوا علیہماالسلام کے تابوت شریف کو بیت المقدس میں لا کر دفن فرمایا 
{الکامل فی التاریخ  جلد اول ص 22}

(6 )ابن عساکر نے کہا ہے آپکا سر اقدس مسجد ابراہیم کے پاس اور پاؤں مبارک صحرۂ بیت المقدس کے پاس ہے 
{البدایہ جلد اول ص 98}

{ایسا ہی اسلامی حیرت انگیز معلومات صفحہ 80 پر ہے}

والله ورسولہ اعلم باالصواب

کتبـــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹکا الھند
۱۲ جمادی الاول ۱۴۴۱ھ
 بروز بدھ
 8/12/2020
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney