سوال نمبر 649
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ آج کل جو موبائل میں سلام کرتے ہیں اور جواب دیتے ہیں اس انداز سے
A.S W/S تو کیا یہ جائز ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد انتخاب
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ
الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب
صورت مستفسرہ میں السلام علیکم کے بجائے A/S اور وعلیکم السلام کے بجائے W/S کہنے سے نہ سلام کرنے کا ثواب و فضائل ملے گا اور نہ ہی ایسے جواب دینے سے جواب سلام کا وجوب سر سے اترے گا کیونکہ فقہاء کرام فرماتے ہیں :
سلام کی میم کو ساکن کہا یعنی سَلامْ عَلَیْکُمْ، جیسا کہ اکثر جاہل اسی طرح کہتے ہیں یا سَلامُ عَلَیْکُمْ میم کے پیش کے ساتھ کہا، ان دونوں صورتوں میں جواب واجب نہیں کہ یہ مسنون سلام نہیں
(بہار شریعت جلد سوم ،حصہ ١٦،سلام کا بیان )
لہٰذا ثابت ہو گیا کہ اگر کوئی A/S کہے تو اس کے جواب میں وعلیکم السلام کہنا واجب نہیں اور ایسے ہی اگر کوئی السلام علیکم کہے تو اس کے جواب میں W/S کہنا جائز نہیں اور اس انداز میں جس نے بھی جواب دیا گویا اس نے ایک واجب کو ترک کیا کیونکہ جیسے تقریری سلام کا جواب دینا واجب ہے ویسے ہی تحریری سلام کا جواب دینا بھی واجب ایسے لوگوں پر لازم ہے کہ توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس انداز میں سلام و جواب دینے سے گریز کریں -
والله اعلم باالصواب
کتبــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۱۲ جمادی الاول ۱۴۴۱ھ
بروز بدھ
8/1/2019
+918052167976
0 تبصرے