والدین اگر بدمذہب ہوں تو بھی ان کا ادب کرنا ضروری ہے؟


سوال نمبر 2015

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیافرماتے ہیں علمائےکرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ جیساکہ شریعت کاحکم ہےکہ والدین اگرچہ کافر ہوں لیکن ان کا ادب و احترام ویسے ہی کرناہےجیسےکہ مسلمان والدین کیاجاتاہے لیکن اگروالدین مرتد ہوں ان کے لئےکیاحکم ہے - براہ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں - کرم ہوگا

 المستفتی: شیخ معصوم رضا قادری .جےجے روڈ ممبئ




وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاتہ، 

الجواب بعون الملک الوہاب

والدین اگر مسلمان ہو تو ان کی تعظیم و ادب و احترام مسلمان پر لازم اور ضروری بلکہ فرض ہے اگرچہ وہ گناہ کبیرہ میں ملوث ہوں لیکن جب وہ اسلام سے پھر جائیں یعنی مرتد ہو جائیں تو اب مسلمانوں پر حق نہ رہا یعنی ان کی تعظیم نہ رہی جیسا کہ سرکار اعلی حضرت محدث بریلوی سے پوچھا گیا کہ

،، اطاعت والدین وبرداران واجب ہے یا فرض؟ اور در صورت ارتکاب ان کے یہ گناہ کبیرہ مثلا زنا کرنا،چوری کرنا،داڑھی منڈانا، یاکتروانا،ترك اطاعت ہے یا اب بھی اطاعت کرنا چاہئے،اور اگر بعد ارتکاب کے لڑکا اپنے باپ سے یا چھوٹا بھائی بڑے بھائی سے کہے کہ داڑھی منڈانا یا زنا کرنا یاچوری کرنا چھوڑ دو،اور اس کے جواب میں وہ کہے کہ یہ تو ضرور کروں گا۔اس حالت میں طاعت کرے یانہیں؟ اور اگر وہ شخص تو بہ سے انکار کرے تو کافر ہوایانہیں؟ تو اس کے جواب میں سرکار اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں

کہ ،،اطاعت والدین جائز باتوں میں فرض ہے اگر چہ وہ خود مرتکب کبیرہ ہوں،ان کے کبیرہ کاوبال ان پر ہے مگر اس کے سبب یہ امور جائزہ میں ان کی اطاعت سے باہر نہیں ہوسکتا،ہاں اگر وہ کسی ناجائز بات کا حکم کریں تو اس میں ان کی اطاعت جائز نہیں۔ لاطاعۃ لاحد فی معصیۃ ﷲ تعالٰی

ﷲ تعالٰی کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت(فرمانبرداری) نہیں

 (مسندامام احمد بن حنبل بقیہ حدیث الحکم بن عمرو الغفاری المکتب الاسلامی بیروت ۵ /۶۶)

 ماں باپ اگر گناہ کرتے ہوں تو ان سے بہ نرمی وادب گزارش کرے اگر مان لیں بہتر ورنہ سختی نہیں کرسکتا بلکہ غیبت میں ان کے لئے دعا کرے،اور ان کا یہ جاہلانہ جواب دینا کہ یہ تو ضرور کروں گا یا توبہ سے انکار کرنا دوسرا سخت کبیرہ ہے مگر مطلقًا کفر نہیں جب تک حرام قطعی کو حلال جاننا یا حکم شرعی کی توہین کے طو رپر نہ ہو اس سے بھی جائز باتوں میں ان کی اطاعت منع نہ کی جائے گی ہاں اگر معاذ ﷲ یہ انکار بروجہ کفر ہو تو وہ مرتد ہوجائیں گے اور مرتد کے لئے مسلمان پر کوئی حق نہیں رہا بڑا بھائی وہ ان احکام میں ماں باپ کا ہمسر نہیں،ہاں اسے بھی حق تعظیم حاصل ہے۔اور بلاوجہ شرعی ایذا رسانی تو کسی مسلمان کی حلال نہیں،

(بحوالہ فتاویٰ رضویہ رضافاؤنڈیشن لاہور، ج،٢٥ ص، ٢٠٥/٢٠٤،)

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ فقیر محمد امتیازقمررضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا ،5 فروری، بروز سنیچر، 2022







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney