سوال نمبر 787
السلام علیکم ورحمت اللہ
شب برات کے موقع پر حلوہ پکانا کیسا ہے کیا حلوہ کے علاوہ کسی اور چیز پر نیاز نہیں ہو سکتا
سائل
ارشد علی بمبئ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللہم ہدایتہ الحق والصواب
شب برات کے موقع پر حلوہ پکانا جائز ودرست ہے
کیونکہ
پکانے کی ممانعت پر کوئی دلیل نہیں اور شرع کا قاعدہ ہے کہ اصل اشیاء میں اباحت ہے یعنی جب تک اس پر ممانعت کی کوئی شرعی دلیل نہ ہو تو اس پر ناجائز وحرام کا حکم نہیں لگایا جاسکتا اور اگر کوئی بلادلیل اس طرح کی دھاندلی کرتا ہے تو وہ جھوٹا ہے اور اس کی بات ساقط الاعتبار ہے
حلوہ اور شہد تو ہمارے سرکار پیارے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند تھا جیساکہ بخاری شریف کی صحیح حدیث میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی آللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہےکہ
" کان رسول صلی اللہ علیہ وسلم یحب الحلوآء والعسل "
لہٰذا
شب برات کے مبارک ومسعود موقع پرجس طرح حلوہ پکا کر نیاز دلاتے ہیں اسی طرح دیگر کھانے کی چیزوں پر بھی نیاز دلا سکتے ہیں
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
یآیھا الناس کلوا مما فی الارض حلالا طیبا ولاتتبعوا خطوات الشیطان انہ لکم عدومبین
(پارہ دوم سورہ بقرہ )
موجودہ دور میں شب برات کے موقع پر حلوہ ودیگر کھانے کی چیزوں کو پکاکر فاتحہ دلانا اہل سنت کی شناخت وپہچان ہے
اور منع کرنا بدمذہبوں کی نشانی ہے
واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم
کتبہ
ابوالاحسان قادری رضوی غفرلہ
موبائل 9838501782
1 تبصرے
اللہ پاک جزاء خیر عنایت فرمائے
جواب دیںحذف کریںانتہائ خوشی ہوئی اسےدیکھ کر