سوال نمبر 846
السلام وعلیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ میں کہ میرے رسول ﷺ کو پیٹھ پیچھے کی خبر ہے اس پر کوئی دلیل ہو تو جواب عنایت فرمادیں بڑی مہربانی ہوگی ۔
بینواوتوجروا
سائل معین الحق الرضوی سون بھدروی الھند
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب نبی غیب داں خاتم پیغمبراں مالک ایں وآں شہنشاہ کون ومکاں صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وصحبہ بارک وسلم خود ارشاد فرماتے ہیں کہ ہم تم لوگوں کوبخدا اپنے پیٹھ کے پیچھے بھی دیکھتا ہوں ۔
حدیث نبوی ہے ،، عن ابی ھریرة انَّ رسول الله صلی الله تعالی علیه وسلم قال ھل ترون قبلتی ھٰھنا فوالله مایخفی علی خشوعکم ولارکوعکم انی لارائکم من وراءظھری ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا کہ رسول کریم علیہ الصلاة والتسلیم نے فرمایا کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ میرا قبلہ یہ ہے بخدا مجھ پر نہ تمہارا خشوع پوشیدہ ہےاور نہ رکوع ۔میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے دیکھتاہوں ۔
بخاری شریف جلداول صفحہ ١٠٢
معلوم ہوا کہ حضور اقدس ﷺ کی مقدس آنکھیں عام آنکھوں کی طرح نہیں تھیں بلکہ حضور اقدس ﷺ آگے پیچھے اوپر نیچے اور اندھیرے اجالے میں یکساں دیکھتے تھے یہاں تک کہ خشوع جو دل کی ایک کیفیت کا نام ہے حضور اقدس ﷺ اسے بھی ملاحظہ فرماتے تھے ۔
حجة العلم علامہ امام غزالی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، ان له صفة بھایدرک ماسیکون فی الغیب
یعنی نبی کے لۓ ایک ایسی صفت ہوتی ہے کہ جس سے وہ آئندہ غیب کی باتیں جان لیا کرتے ہیں ۔
زرقانی جلداول صفحہ ٢٠
ماخوز انوارالحدیث صفحہ ٤٩١ ٤٩٥
تفصیل کے لۓ جاءالحق کا مطالعہ کریں
وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یار علوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریا کلاں ڈومریا گنج
سدھارتھنگر یوپی
٢٤ شعبان المعظم ١٤٤١ھ
١٩ اپریل ٢٠٢٠ ء
0 تبصرے