کوئی کافر مسلمان ہونے کا وعدہ کرے تو اس سے شادی کرنا کیسا؟

 سوال نمبر 1098


اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ اَلــلّــهِ وَبَـرَڪاتُـهُ‎

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ ھندہ کسی کافر سے شادی کی خواہاں ہیں کہتی ہے کہ وہ کافر مسلمان ہوجائیگا اور وہ کافر لڑکی سے شادی کے لیے مسلمان ہوگا تو اسکا اسلام لانا مانا جائیگا.. اور ہندہ کے لئیے کیا حکم ہے.. مفصلا جواب عنایت فرمائیں۔ بینوا توجروا

المستفتی :احتشام رضا ممبئی




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

اگر کوئی کافر مسلمان ہو جائے تو اس سے شرعی اعتبار سے نکاح درست ہے جیسا کہ بہار شریعت میں ہے کہ مسلمان مرد کا نکاح مسلمان عورت کے ساتھ ہے۔ ج دوم ص ۱۱ ناشر مکتبہ المدینہ کراچی دعوت اسلامی۔


لیکن دور حاضر میں کافروں کی طرف سے ایک لمبی سیاست کھیلی جا رہی ہے غیر مسلم لڑکے مسلمان لڑکیوں سے اپنی محبت میں پھنسا کر ان سے شادی کر کے پھر انہیں اپنے دین کی طرف مائل کرتے ہیں لہٰذا بہتر یہ ہے کہ عدالت  میں پیش کیا جائے اور اس سے جو لڑکا مسلمان ہونا چاہتا ہے اور مسلمان ہو کر شادی کرنا چاہتا ہے تو سب سے پہلے اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔جج کے سامنے اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے۔جج کی طرف سے کوئی بھی سند ،ڈیگری وغیرہ جو بھی مل جائے ۔اور کوٹ ہی میں نکاح ہو پھر اس نکاح کی سند مل جائے۔پھر وہ آئیں پھر عالم سے شرعی اعتبار سے نکاح پڑھوا لیں۔یعنی پھر سے نکاح کرے۔اگر وہ مسلمان ہو گیا ہے اور اس کے کچھ دن بعد ہی شادی کرا دی تو بھی شادی ہو جائے گی۔ کیونکہ حکم ظاہر پر لگتا ہے باطن پر نہیں۔ لہٰذا اگر وہ مسلمان ہو گیا ہے تو اس کا نکاح درست ہو جائے گا لیکن آج کل کے حساب سے یعنی دور حاضر کو دیکھتے ہوئے یہ احتیاط ضروری ہے جو اوپر مذکور ہوا۔


واللہ تعالیٰ اعلم

از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری

۰۶ صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری 

۲۵ ستمبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز جمعہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney