آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حضرت خضر کے نام سے فاتحہ دلانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1112


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضرت خضر علیہ السلام کے نام سے فاتحہ دلانا کیسا ہے؟ اور کچھ لوگ بیڑا بناکر دریا میں ڈالتے ہیں اس کی کیا حقیقت ہے، مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں آپ حضرات کی بہت مہر بانی ہوگی 

  المستفتی سید محمد مقصود عالم مہرا ج گنجوی




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

حضرت خضر علیہ السلام کے نام سے فاتحہ  دلوانا جائز ودرست ہے کہ ایصال ثواب مردوں کے ساتھ خاص نہیں زندوں کے لئے بھی ہوسکتا ہے 

ردالمحتار کتاب الصَّلٰوة میں ہے 

من صام او صلی او تصدق  وجعل ثوابہ لغیرہ من الاموات  والاحیاء جاز ویصل ثوابھا الیھم  عند اھل السنة والجماعة  کذا فی البدائع اھ

(جلد ۲ صفحہ ۲٤٣)

مگر بعض جگہ جو یہ رواج ہے کہ کشتی بناتے ہیں اور عورتیں دریا پر لے جاکر فاتحہ دلاتی ہیں اور بعد فاتحہ کشتی میں چراغ وحلوہ وغیرہ رکھ کر دریا میں ڈال دیتی ہیں یہ جاہلانہ رسم و رواج ہے جو ناجائز ہےکہ بدعت بھی اور تضیع مال بھی ہے لہٰذا اس سے توبہ کریں اور آئندہ ایسا نہ کریں، 

(فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد دوم  صفحہ ٦٧٤) (وھکذا فی الفتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ  ۲۹۲)


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

             کتبہ 

محــــمد معصــوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۱۸ صفرالمظفر ۱٤٤٢ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney