آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اجرت لے کر مسجد میں تعلیم دینا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1366


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ:

اجرت لے کر مسجد میں دینی تعلیم دینا جائز ہے یا ناجائز اگر ناجائز ہے تو جواز کی کوئی صورت بیان فرمادیں۔

 بينوا و تواجروا

سائل: آفتاب ۔۔جھارکھنڈ





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب: 

مسجد میں اجرت لے کر پڑھانا جائز نہیں اس لئے کہ تنخواہ لے کر پڑھانا یہ دنیوی کام ہے اور مسجد دنیوی کاموں کے لئے نہیں ہیں۔


الاشباہ والنظائر میں ہے:  تکره الصناعة فیه من خیاطة و کتابة باجر و تعلیم صبیان باجر لابغیره ١ھ (ص: ٣٧٠)

(فتاوی مرکز تربیت افتاء، ج ١، ص:  ٢٥٥)


جائز اس وقت ہوگا جب آپ مسجد میں اجرت لے کر نہ پڑھائیں اگر بچے ناسمجھ ہیں تو اس کو مسجد میں پڑھانا منع ہے ان کو مسجد میں لےجانے کی اجازت نہیں 

واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام: دھانگڑھا 

علاقہ۔ بہادر گنج

ضلع۔ کشن گنج بہار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney