سوال نمبر 1434
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں اگر عورت کے داڑھی مونچھ کے بال نکل آئے تو اسے اکھاڑنا کیسا ہے جائز ہے یا حرام ہے ؟
المستفتی :محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
عورت کے چہرے پر داڑھی یا مونچھ کے بال نکل آئیں تو اسے اکھاڑنا جائز بلکہ مستحب ہے کہ کہیں اس سے شوہر کے دل میں نفرت نہ پیدا ہو جائے،
جیسا کہ رد المحتار میں ہے : إزالة الشعر من الوجه حرام إلا إذا نبت للمرأۃ لحیة ، أو شوارب ، فلا تحرم إزالته بل تستحب ولا بأس بأخذ الحاجبین وشعر وجهه ما لم یشبه المخنث اھ
( رد المحتار جلد ۹ صفحہ ۵۳٦ کتاب الحظر و الإباحة ، فصل فى النظر و المس / مطبوعہ دار عالم الکتب الریاض)
بہار شریعت میں ہے:
عورت کو داڑھی یا مونچھ کے بال نکل آئیں تو ان کا نوچنا جائز بلکہ مستحب ہے کہ کہیں اس کے شوہر کو اس سے نفرت نہ پیدا ہو،
(بہار شریعت جلد ۳ حصہ ۱٦ دیکھنے اور چھونے کا بیان مسئلہ ۳٦)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۲رجب المرجب ۲٤٤١ ھجری
0 تبصرے