سوال نمبر 1548
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں اگر نماز میں امام صاحب بلند آواز سے تعوذ و تسمیہ بھول کر پڑھے تو کیا حکم ہوگا۔۔۔
المستفتی۔ محمد انتخاب عالم سراجی۔ اتر دیناج پور بنگال
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
نماز میں تعوذ و تسمیہ آہستہ پڑھنا سنت ہے
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ حضرت مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ نماز میں سورہ فاتحہ سے پہلے تعوذ و تسمیہ آہستہ پڑھنا سنت ہے *(بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ ٥٢٢/٥٢٣)*
فقیہ ملت حضرت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ نماز میں سورہ فاتحہ سے پہلے ہر رکعت میں بسم اللہ پڑھنا سنت ہے
اور سورہ فاتحہ کے بعد اگر اول سورة سے پڑھے تو پڑھنا مستحب ہے
قرأت سری ہو یا جہری مگر بسم اللہ آہستہ سے پڑھی جائے گی *(فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر ١٠٢)*
لہٰذا تعوذ و تسمیہ آہستہ پڑھنا سنت ہے
اور اگر امام صاحب نے بھول کر جہر سے پڑھ دی تو نماز ہو جائے گی مگر ایسا کرنا سنت کے خلاف ہے
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
0 تبصرے