سوال نمبر 1871
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں صلح کلی کی نماز جنازہ پڑھانا کیسا ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں
المستفتی محمد شفیع الرحمن کانپور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب
صلح کلی کی نماز جنازہ پڑھنا پڑھانا جائز نہیں !
چنانچہ اللہ پاک کا ارشاد ہے۔ " مُّذَبْذَبِیْنَ بَیْنَ ذٰلِكَ لَاۤ اِلٰى هٰۤؤُلَآءِ وَ لَاۤ اِلٰى هٰۤؤُلَآءِؕ- "
( سورة النسآء آیت نمبر ١٤٣)
ترجمہ کنزالایمان:- بیچ میں ڈگمگا رہے ہیں نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔
اس کے تحت تفسیر صدر الافاضل حضرت علامہ ومولانا مفتی سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ الرحمہ خزائن العرفان صفحہ ١٩٦ میں تحریر فرماتے ہیں کہ کفر و ایمان کے نہ خالص مومن نہ کھلے کافر۔
اس لئے ایسے شخص کی نماز جنازہ نہ پڑھائی جائے گی
کہ کیسا بھی صلح کلی ہو اعتقادی یا عملی کسی کی نمازِ جنازہ پڑھنا پڑھانا جائز نہیں ہے!
واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار ۱۸/ ربیع الآخر ۱۴۴۳ھ ۲۴/ نومبر ۲۰۲۱ء دن:- بدھ
0 تبصرے