سوال نمبر 1872
کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت والجماعت
اس مسئولہ کے بارے میں کہ
نکاح پڑھاتے وقت ایک گواہ مرد ہو اور ایک خنثی ہو تو کیا نکاح منعقد ہوگا
المستفتی ۔۔ غلام مصطفی
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون اللہ و رسولہ
صورت مستفسرہ میں نکاح منعقد نہیں ہوگا
ہاں اگر دوخنثی ہوں اور ایک مرد ہو تب نکاح ہو جاۓ گا
فتاویٰ ھندیہ میں ہے ۔ لاینعقد بشھادة المرأتین بغیر رجل وکذا الخنثیین إذالم یکن معھما رجل ھکذا فی فتاویٰ قاضیخان
المجلدالاول ، کتاب النکاح ، ص٢٩٥
(بیروت لبنان)
حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں ۔۔۔
صرف عورتوں یا خنثیٰ کی گواہی سے نکاح نہیں ہوسکتا جب تک ان میں کےدو کے ساتھ ایک مرد نہ ہو
بہارشریعت ، حصہ ٧ ، ص١٢
(مکتبہ مدینہ دھلی)
واللہ و رسولہ اعلم
عبیداللہ حنفی بریلوی
0 تبصرے