کافر حربی کو روپیہ دے کر نفع لینا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2039

 السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں ہندوستان میں کا کوئی مسلمان کافر حربی کو روپیہ دے کر اس سے بطور نفع لے سکتا ہے یانہیں ؟ جیسا کہ انڈیاگورمنٹ کے بینک کا نفع سود نہیں ہے شرع کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔ نوازش ہوگی ۔ 

المستفتی ۔ اقبال احمد گرام پرسونا پوسٹ شہرت گڈھ سدھارتھنگر یوپی ۔ 



وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔ 


 کافر حربی کو روپیہ دے کر اس سے نفع لینا جائز ہے ۔ مگر اس سے روپیہ لے کر نفع دینا منع ہے ۔ 


استاذالفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، یہاں کے کافروں سے نفع لینا جائز ہے دینا منع ہے ۔ جیساکہ ردالمحتار جلدچھارم صفحہ ١٨٨ میں ہے ،، ان مرادھم من حل الرباوالقمارمااذاحصلت الزیادة للمسلم ۔ 


اور دوسری جگہ تحریرفرماتےھیں ،، 

یہاں کے کسی فرد غیر مسلم کو ایک روپیہ دے کر دو روپیہ لینا جائز ہے سود نہیں ۔  

ردالمحتار جلدچھارم صفحہ ١٨٨ میں سیرکبیر سے ہے ،، لوباعھم درھما بدرھمین فذالک طیب ،، 


فتاوی فیض الرسول جلددوم صفحہ ٤٠٣ ، ٤٠٥ 


کافرحربی اورمسلمان کے درمیان سود نہیں ہوتا ہے ۔ 

حدیث شریف میں ہے ،، لاربٰو بین المسلم والحربی ۔ 

بیشک انڈیاگورمنٹ کا بینک جوخالص کافرحربی کا ہے اس سے زائدرقم ملنے والا وہ سود نہیں ہے ۔

جیساکہ رئیس الفقہاء حضرت علامہ ملاجیون علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، ان ھم الا حربی وما یعقلھا الاالعالمون ،، 

تفسیرات احمدیہ صفحہ ٣٠٠ 

فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، 

عقد فاسد کے ذریعہ سے کافر حربی کا مال حاصل کرنا ممنوع نہیں یعنی جو عقد مابین دو مسلمان ممنوع ہے اگر حربی کے ساتھ کیا جائے تو منع نہیں مگر شرط یہ ہے کہ وہ عقد مسلم کے لیے مفید ہو مثلاً ایک روپیہ کے بدلے میں دو روپے خریدے یااُس کے ہاتھ مُردار کو بیچ ڈالا کہ اس طریقہ سے مسلمان کا روپیہ حاصل کرنا شرع کے خلاف اور حرام ہے اور کافر سے حاصل کرناجائز ہے۔


بہارشریعت جلددوم حصہ یازدھم صفحہ ٧٨٠ المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبه 

العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔ 

 ٢ شعبان المعظم ١٤٤٣ھ

٦ مارچ ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney