جانور کے پیٹ سے بچہ نکلا تو کھانا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2038

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جانور کو ذبح کیا گیا اس کے شکم سے گوشت کاٹتے وقت دو تین مہینے کا بچہ نکلا تو اس صورت میں جانور اور بچے کا کیا حکم ہے؟ بینوا توجروا۔ 

 المستفتی :- سید اعجاز احمد ڈوڈہ کشمیر





وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب  ۔

حاملہ جانور کا گوشت کھانا جائز ہے بشرطیکہ شرعی اعتبارسے ذبح کیا گیا ہو ۔ ذبح کی گئی بکری یا کسی حلال جانور کے شکم سے بچہ نکلا اگر وہ زندہ ہے تو اس کا ذبح کرکے کھانا حلال ہے اور اگر مردہ نکلا تو اس کا کھانا حرام ہے ۔ 


استاذالفقہاء حضورفقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےہیں ،، 

جس بکری کے پیٹ میں بچہ نکلے خواہ زندہ ہو یا مردہ اگر وہ شرعی طریقہ پر ذبح کی گئی ہے تو اس کا گوشت کھانا جائز ہے ۔ اور جو بچہ کہ اس کے پیٹ میں زندہ نکلے اگر چاہیں تو اس کو بھی ذبح کردیں اور چاہیں تو باقی رکھیں ۔ 

لیکن قربانی کے جانور میں زندہ بچہ نکلے تو اس کا ذبح کرنا ضروری ہے ۔ 

فتاوی فیض الرسول جلددوم صفحہ ٤٢٨ 


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبه 

العبد ابوالفیضان محمّد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔ 


 ١١     شعبان المعظم     ١٤٤٣ھ

١٥        مارچ                ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney