سوال نمبر 1870
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی بیوی زید سے باتوں باتوں میں کہ دیتی ہے کہ میں تمہاری رشتے میں کوئی نہیں ہوں زید کہتا ہے بیوی ہو میری وہ کہتی نہیں میں تمہاری کچھ بھی نہیں ہوں علمائے کرام رہنمائی فرمائیں
محمد شمشاد رضا برکاتی
لکھیم پور کھیری اتر پردیش
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
بیوی کے کہنے سے کچھ نہیں ہوگا
کیونکہ طلاق دینا شوہر کے ہاتھ میں ہیں
اللہ رب العزت قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
بیدہ عقدۃ النکاح۔
سورۃ البقرہ آیت ۲۳۷
یعنی نکاح کی گرہ شوہر کے ہاتھ میں ہے
اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
الطلاق لمن اخذ،بالساق
طلاق کا حق شوہر کو ہے
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبه
محمد عسجد رضا نظامی پورنوی عفی عنہ مقام نعمت پور بائسی پورنیہ بہار الھند
0 تبصرے