سوال نمبر 526
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ایک شخص نے اپنی فرض نماز تنہا پڑھ لی اب دوبارہ وہ جماعت کے ساتھ بھی وہی نماز پڑھنا چاہتا ہے تاکہ اسے جماعت کا ثواب مل جائے کیا ایسا کرنا درست ہے؟ ۔۔۔
محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں اپنی فرض نماز پڑھنے کے بعد جماعت میں شامل ہونا درست ہے مگر فجر و عصر میں جائز نہیں کہ فجر اور عصر کے بعد نفل نماز جائز نہیں
جیسا کہ قانون شریعت میں ہے
کسی نے چار رکعت والی فرض نماز اکیلے شروع کی اور ابھی پہلی کا سجدہ نہ کرنے پایا تھا کہ وہیں جماعت شروع ہوئی تو اپنی نمازِ توڑ کر شریک جماعت ہو جائے
چار رکعت والی نماز میں اگر پہلی رکعت کا سجدہ کر لیا تو نہ توڑے بلکہ ایک رکعت اور پڑھ کر دو پر قعدہ کرکے سلام پھیر کے جماعت میں شامل ہو جائے
اگر تین رکعتیں پوری پڑھ لیں اور جماعت قائم ہوئی تو جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا اپنی ہی چاروں پوری کرے اور بعد میں نفل کی نیت سے جماعت میں شریک ہو جائے مگر عصر میں شامل نہیں ہو سکتا -اس لیے کہ عصر کے بعد نفل جائز نہیں_
چار رکعت والی نماز میں تیسری رکعت کا ابھی سجدہ نہ کیا تھا کہ جماعت شروع ہوئی تو نماز توڑ دے اور جماعت میں شامل ہو جائے نماز توڑنے کے لیے بیٹھنے کی ضرورت نہیں کھڑے کھڑے توڑنے کی نیت سے ایک طرف سلام پھیر دے
نفل یا سنت یا قضا شروع کی اور جماعت قائم ہوئی تو نہ نماز نہ توڑے پوری کرکے شامل ہو البتہ اگر نفل چار رکعت کی نیت سے شروع کی تو دو رکعت پر توڑ دے تیسری اور چوتھی رکعت میں ہو تو پوری کرے جماعت ملنے کے لیے نماز توڑنے کا حکم اس وقت ہے جب کہ جماعت اس جگہ قائم ہو جہاں یہ پڑھ رہا ہے اگر یہ گھر میں پڑ رہا ہے اور جماعت مسجد میں قائم ہوئی تو توڑنے کا حکم نہیں یا ایک مسجد میں پڑھ رہا ہے اور جماعت دوسری مسجد میں شروع ہوئی تو نہیں توڑ سکتا اگر ابھی پہلی رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو تب بھی نہیں توڑ سکتا
قانون شریعت مکمل ص 197 198 (تخریج شدہ)
, مطبوعہ دعوت اسلامی
کتبــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
مقیم حال منگلور کرناٹک
۲۱ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
21-------10----2019
+918052167976
1 تبصرے
اگر نماز مین وضو ٹوٹ گیا جبکہ چار والی نماز مین تیسری رکعت تھی تو کیا اب وضو بنانے کے اگر نماز مین شامل ہوجاۓ تو وہ پہلی کی دو رکعت پڑھنا ہے یا نہین یا وہ رکعت ساقط ہوگٸ
جواب دیںحذف کریں