آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بیوی کی حقیقی بہن کی بیٹی سے زنا کیا تو کیا حکم ہے

سوال نمبر 80

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته

 سوال كيا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسئلہ میں کہ زید نے اپنی بیوی کی حقیقی بہن کی حقیقی بیٹی سے زنا کیااب بکر کہتا ہے کہ تمہاری بیوی تم پر حرام ہو گئی اور زید کہتا ہے کہ اگرچہ ہم حرام اور اشد حرام کیا ہے میں نے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا ہے مگر اس سے میری بیوی مجھ پر حرام نہیں ہوئ اب سوال یہ ہے کہ زید وبکر میں کس کا قول صحیح ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں؟
بینوا توجروا
  سائل رجب علی لال پور

وعیلکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الوہاب ھوالھادی الصواب صورت مسئولہ میں زید کا قول صحیح ہے کہ وہ فعل حرام کے سبب گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوا (معاذاللہ) مگر اس فعل حرام سے نکاح نہیں ٹوٹا اور نہ ہی زید کی بیوی اس پر حرام ہوئی بلکہ وہ بدستور اسکی نکاح میں ہے  
 حضور صدرالشریعہ علامہ مفتی محمد امجد علی علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ زید اپنی سالی سے زنا کیا اور اس کو حمل بھی رہ گیا تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہو گئ؟ تو جواب میں تحریر فرماتے ہیں معاذ اللہ یہ فعل بیشک حرام ہے مگر اس کی وجہ سے نکاح نہیں ٹوٹا وہ بدستور اس کی زوجہ ہےزنا سے صرف چار  حرمتیں ثابت ہوتی ہیں.  مزنیہ زانی کے اصول و فروع پرحرام ہوجاتی ہے اور زانی پر مزنیہ کے اصول و فروع حرام. بہن نہ اصول میں ہے نہ فروع میں تو اس کی حرمت کی کوئی وجہ نہیں (فتاوی امجدیہ جلد ۲ ص ۷۲)
 لہذا بیوی کی بہن یعنی سالی کی بیٹی بھی اصول وفروع میں نہیں ہے تو ظاہر ہوا کہ جب سالی سے زنا کرنے کے سبب نکاح نہیں ٹوٹتا کیوں اس لیے کہ وہ اصول وفروع میں نہیں آتی تو سالی کی بیٹی  سے زنا کرنے کے سبب بھی نہیں ٹوٹے گا البتہ زید پر لازم ہے کہ اعلانیہ توبہ کرے مجلس خیر  کرے اور مسجد میں جن چیزوں کی ضرورت ہو وہ لا کر دے کہ نیکیاں توبہ میں معاون ہیں جیسا کہ ارشاد ربانی ہے
 اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمۡ  حَسَنٰتٍ ؕ وَ کَانَ  اللّٰہُ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا﴿سورہ فرقان ۷۰﴾
ترجمہ مگر جو توبہ کرےاور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے.
 اور اگر زید ایسا نہ کرے تو سارے مسلمان اس کا بائیکاٹ کر دیں سلام وکلام بند کردیں اور شادی بیاہ میں اسے شریک نہ ہونے دیں. واللہ تعا لی اعلم بالصواب 
کتــبہ
محمد علی قادری واحدی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney