سوال نمبر 383
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ
سوال:-- بعض لوگوں کا قول ہے کہ سیدہ فاطمہ صغریٰ کو حضرت امام حسین مدینہ شریف میں تنہا چھوڑ کر کربلا گئے تھے اور کچھ کہتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ صغریٰ کی اس وقت حضرت امام حسن کے بیٹے حضرت مسنہ کے ساتھ شادی ہو گئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ اپنی سسرال میں تھی اور بعض کا قول ہے کہ میدان کربلا میں ساتھ تھیں اس میں سچائی کیا ہے مہربانی کر کے جلد رہنمائی فرمادیں
سائل. محمد بلال رضا سنبھل
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبر کاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
حضرت فاطمہ صغری رضی اللہ تعالٰی عنہا جو جلیل القدر تابعین سے ہیں اور حضرت حسن مثنی بن امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ کی بیوی ہیں جب سید الشہداء امام حسین رضی اللہ تعا لی عنہ مدینہ منورہ سے روانہ ہوئے تو حضرت فاطمہ صغری رضی اللہ تعا لی عنہا کو انکے شوہر حسن مثنی کی تیمار داری کے لئے مدینہ طیبہ میں چھوڑ دیئے اس لئے کہ آپ کے شوہر بیمار تھے نہ کہ آپ بیمار تھیں مراتہ المناجیح و خاندان مصطفی و کتب سیر
اور (حاشیہ سوانح کربلا صفحہ ٨٩) میں ہے کہ امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بڑی صاحبزادی حضرت فاطمہ صغری جو ام اسحٰق بنت طلحہ کے بطن سے ہیں اپنے شوہر حضرت حسن مثنی بن امام حسن بن علی المرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہم کے ساتھ مدینہ طیبہ میں رہیں کربلا تشریف نہ لائیں،،،
اور (حاشیہ سوانح کربلا صفحہ ٨٩) میں ہے کہ امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بڑی صاحبزادی حضرت فاطمہ صغری جو ام اسحٰق بنت طلحہ کے بطن سے ہیں اپنے شوہر حضرت حسن مثنی بن امام حسن بن علی المرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہم کے ساتھ مدینہ طیبہ میں رہیں کربلا تشریف نہ لائیں،،،
لہذا واعظین جس طرح بیان کرتے ہیں وہ سراسر غلط ہے
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد علی قادری واحد ی
محمد علی قادری واحد ی
0 تبصرے