سوال نمبر 487
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
حضور والا کى بارگاہ میں ایک سوال ہے کى زید کى ماں نے اپنے بھائى کے بیٹى کو دودھ پلائی
جان کر یا بھول کر تو کیا زید اس لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے قرآن اور حدیث کی روشنی میں
جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہو گی؟
سائل محمد ایوب رضا
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
صورت مسئولہ میں نکاح جائز نہیں کہ اب زید اور اس کے ماما کی لڑکی دونوں رضائی بھائی بہن ہیں جیسا کہ کتب فقہ میں ہے اگر زید کی ماں نے مدت رضاعت میں دوددھ پلایا تو اب زید کا اس لڑکی سے نکاح ناجائز و حرام ہے
فتاوی عالمگیری جلد اول مصری ص 321میں ہے
یحرم علی الرضیع ابواہ من الرضاء واصولھما و فروعھما من النسب والرضاء جمیعا
فتاوی فیض الرسول جلد 1 ص 723
عورت کا یہ کہنا کہ بچہ نے دوددھ پیا یا نہیں پیا مجھے خیال نہیں یا بھول کر پلایا یا انجانے میں پلایا
اس سے یہی ظاہر ہے کہ بچہ نے دوددھ پیا اور اگر مشکوک والا معاملہ ہے تو احتیاطاً نکاح مذکور کے حرام ہونے کا حکم دیا جائے گا
فتاوی عالمگیری مع خانیہ جلد 1ص 344 میں ہے
فی القضاء لا تثبت الحرمة بالشک و فی الاحتیاط تثبت اھ "
فی القضاء لا تثبت الحرمة بالشک و فی الاحتیاط تثبت اھ "
فتاوی فقیہ ملت جلد 1 ص 450
والله اعلم باالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــہ محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند
۹ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
۹ اکتوبر ۲۰۱۹ء
+918052167976
0 تبصرے