سوال نمبر 488
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا بیوی کو راضی کرنے کے لئے جھوٹ بولنا جائز ہے؟
حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد سعید رضوی
وعلیکم السلام ورحمت اللہ
الجواب
الجواب
جھوٹ بولنا سخت نا جائز و حرام ہے جس پر احادیث مبارکہ و آیات قرآنیہ شاھد ہیں
لیکن حرام و حلال کرنے کے احکام شارع کے اختیار میں ہے
رب تعالٰی جس چیز کو چاہے حلال فرمادے اور جس چیز کو چاہے حرام فرما دے
اللہ و رسول نے جھوٹ کو حرام فرمایا
مگر بعض مواقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت دی ہے
1 بیوی کو راضی کرنے کے لئے
2 جنگ میں
3 لوگوں میں صلح کرانے کے لئے
ترمزی شریف
اور علامہ شامی احیاء العلوم کے حوالے سے تحریر فرما تے ہیں
ہر وہ نیک مقصد جسے جھوٹ اور سچ دونوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے تو اس میں جھوٹ بولنا حرام ہے
اور اگر نیک مقصد کو صرف جھوٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہو اور وہ مقصد مباح ہو تو اس کے لئے جھوٹ بولنا مباح ہے
اگر مقصد واجب ہو اور بلا جھوٹ حاصل نہ ہو تو جھوٹ بولنا واجب
مثلاً اگر کوئی بے گناہ مسلمان کو قتل کر رہا ہو اور اسے جھوٹ بول کر بچایا جا سکتا ہے تو اس وقت جھوٹ بولنا واجب
اور مسلمان کو اپنی جان و مال عزت و آبرو کی حفاظت کے لئے جھوٹ بولنا جائزہے
صحیح مسلم
واللہ اعلم باالصواب
کتبہ
محمد وسیم فیضی رضوی
9670711698
0 تبصرے