آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا نسبدی کرانے والے کی امامت درست ہے

سوال نمبر 580

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال اگر امام اپنی منکوحہ سے اجازت لے کر نسبندی کروالے تو کیا اس کی امامت درست ہوگی؟
سائل عبد اللہ بلگرامی




 وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُاللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب :  نسبندی کرانا ناجائز و حرام و گناہ کبیرہ ہے اور ایسے شخص  کی امامت مکروہ تحریمی ہے اگر چہ بیوی نے اجازت دی ہو. (فتاوی فیض الرسول اول)

ہاں اگر صدق دل سے توبہ کرلے تو بعد توبہ  اس کی امامت میں کوئی قباحت نہیں کہ اللہ تعالی توبہ قبول کرنے والا ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا وَ اَصۡلَحُوۡا وَ بَیَّنُوۡا فَاُولٰٓئِکَ اَتُوۡبُ عَلَیۡہِمۡ  ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیۡمُ ﴿بقرہ ۱۶۰﴾ 
مگر وہ جو توبہ کریں اور سنواریں اور ظاہر کریں تو میں ان کی توبہ قبول فرماؤں گا اور میں ہی ہوں بڑا توبہ قبول فرمانے والا مہربان ، 
اور سورہ آل عمران میں ہے اِلَّا الَّذِیۡنَ تَابُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِکَ وَ اَصۡلَحُوۡا ۟ فَاِنَّ اللّٰہَ  غَفُوۡرٌ  رَّحِیۡمٌ ﴿۸۹﴾ 
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی  اور آپا سنبھالا تو ضرور اللہ بخشنے والا مہربان ہے.

 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

١٠/ربیع النور شریف ٢٤٤١ھ
٨/نومبر٢٠١٩ء بروز جمعہ



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney