سوال نمبر 597
السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام
مسئلہ ذیل کے بارے میں زید کہہ رہا ہے مجھے ہنسی مذاق کرتے وقت پیشاب کے راستے سے کچھ قطرے ٹپک جاتے ہیں تو کیا مجھے امامت کرنے کے لیے نہانا پڑے گا یاوضو بنانے سے ہو جائے گا جواب عنایت فرمائیں
آپ کی مہربانی ہوگی آپ کا شکر گزار
محمد مشرف رضا رضوی پورنوی بہار
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب قطرہ دو قطرہ پیشاب لگنے سے نہ انسان ناپاک ہوتا ہے نہ ہی کپڑہ ناپاک ہوتا ہے البتہ وضو جاتا رہتا ہے ہاں اگر پھیل کر ایک درہم میں لگ گیا تو کپڑہ ناپاک ہوجائے گا آدمی نہیں ناپاک ہوگا یعنی کپڑے کو دھوکر یا بدل کر نیاوضوکرکے نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن ایک درہم سے کم لگا ہو تو دھونا سنت ہے. (کتب فقہ)
جس کو بھی یہ قطرہ کی بیماری ہو وہ صبح صبح چھوہارا استعمال کرے ان شاء اللہ یہ بیماری جاتی رہے گی لیکن جب تک یہ بیماری دور نہ ہو اس پر لازم ہے کہ استبراء کرے یعنی بیشاب کرنے کے بعد مٹی وغیرہ یا پرانہ کپڑا عضو مخصوص لگاکر ٹہلے تاکہ رکا ہوا قطرہ گرجائے پھر جب اطمینان ہوجائے تب دھولے.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی
0 تبصرے