مسجد میں وقف کی ہوئی زمین کو فروخت کرنا کیسا؟

سوال نمبر 770

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال. کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرح متین مسئلہ ھذا میں کہ ز ید نے اپنی زمین مسجد میں وقف کیا بعد وصال زید کے وارثین اور گاؤں کے لوگ اس وقف شدہ زمین کو فروخت کرکے مسجد کی عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں آیا ایسا کرنا ازروئے شرع درست ہے یا نہیں بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
 سائل محمد انظار عالم رضوی





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب 
جب زید نے زمین مسجد میں وقف کر دی تو بیچنا کیسا
وقف کردہ زمین کی بیع جائز نہیں اس زمین کو بیچ کر اس کے بدلے دوسری مسجد قائم کرنا ناجائز ہے لہٰذا زید نے جو زمین مسجد کے لئے وقف کی ہے اسی پر مسجد بنایا جائے
اگر ورثاء نا مانیں اور بیچنے پر آمادہ ہوں یا گاؤں کے لوگ نا مانیں تو انھیں سب سے پہلے سمجھایا جائے پھر بھی باز نا آئیں تو سب کی یہ دینی ذمہ داری بنتی ہے کی سب کا بائیکاٹ کیا جائے 
فتاوی ہندیہ میں ہے
فیلزم ولا یباع ولا یو ھب ولا یورث کذا فی الھدایہ
ص ٣٥٠ ح ٢ کتاب الوقف
ماخوذ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم ص ١٥٥ کتاب الوقف
واللہ اعلم بالصواب
کتـــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ 
صبغت اللہ فیضی نظامی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney