ظہر کی سنت پڑھے بغیر امامت کرنا کیسا؟

سوال نمبر 590

السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بعد سلام عرض خدمتِ اقدس یہ ہے کہ ظہر کی سنت پڑھے بغیر اگر کوئی امام صاحب نے نماز پڑھادی تو کیا یہ نماز ہو جائیگی؟
برائے کرم مدلل جواب ارشاد فرما کر شکریہ کا موقع عنایت کیجیے۔

سائل. محمد عرفان قادری دربھنگہ بہار




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔بلا عذر شرعی چار رکعت سنت پڑھے بغیر ظہر فرض کی امامت کرنا مکروہ (تنزیہی) ھے اور بالکل ترک کر دینے یعنی بعد فرض بھی نہ پڑھنے والے کیلئے وعید ھے ۔
جیساکہ حدیث شریف میں ھے کہ حضوراقدس ﷺ نے فرمایا

من ترک اربعاًقبل الظھر لم تنله شفاعتی اھ 
فتاوی فیض الرسول جلداول صفحہ ٢٦٢
اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ نے ارشادفرمایا ؛؛ بلاوجہ امام کا( سنت مؤکدہ  ) مؤخر کرنا سنت کے خلاف ھے ۔
فتاوی امجدیہ جلداول باب مکروھات الصلوٰة صفحہ ٢٠٠

وھوسبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب
        کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں  ڈومریا گنج 
سدھارتھنگر یوپی 
٢٠  ربیع النور١٤٤١ ھ
١٨   نومبر ٢٠١٩ ء






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney