میگی کھانا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1556


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ: میگی جو لوگ خود اور بچوں کو کھلاتے ہیں اس کا شرعی حکم کیا ہے کچھ لوگوں کا کہنا اس میں کچھ نجس چیز کو ملایا جاتا ہے جواب عنایت فرماٸیں۔

المستفتی:- عبد الخالق چشتی

-------------------------------------------------------------------

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

میگی کھانا جائز و درست ہے خود بھی کھا سکتے ہیں اور بچوں کو بھی کھلا سکتے ہیں اس میں کوئی قباحت نہیں ہے اور جو اس کے بارے میں افواہیں ہیں کہ ان میں حرام چیزیں ملائی جاتی ہیں یہ محض  شک کی بنیاد پر کہا جاتا ہے اور شک کی بنیاد پر یقین زائل نہیں ہوتا ہے جیسا کہ فقہ کا مشہور قاعدہ کلیہ ہے کہ: "اليقين لا يزول بالشک"

 اس لئے جب تک کسی چیز کے بارے میں یقین کامل نہ ہو جائے یا مشاہدات سے معلوم نہ ہو جائے کہ اس میں نجس اور حرام اشیاء کی آمیزش ہے تب تک اس کا کھانا اور استعمال کرنا درست ہے کیونکہ اصل اشیاء میں اباحت ہے۔ جیسا کہ فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ: "الاصل فى الأشياء اباحة حتى يدل الدليل على التحريم عند الجمهور"

    لہذا معلوم ہوا کہ میگی کھانا جائز ہے  مگر احتیاط لازم ہے  کیوں کہ آج کل ایسی کمپنیاں بناتی ہیں جن کے یہاں حلال و حرام میں تمیز نہیں کی جاتی ہے ممکن ہے کہ ٹیسٹ بڑھانے کے لئے سریع الزوال سے بچانے کے لیے کوئی ایسی چیز ملاتے ہوں جن کا کھانا جائز نہیں اور دوسری چیز یہ کہ اس کے نقصانات بھی بہت ہیں تو بچوں کے لیئے کسی زہر ہلاہل سے کم نہیں اس لئے اس سے بچنا چاہئے۔واللہ ورسولہ اعلم بالصواب


کتبہ

غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی

۱۵/ شوال المکرم ۱۴۴۲ ھ 

مطابق ۲۸/ مئی ۲۰۲۱ء بروز جمعہ مبارکہ


دیگر فتاؤں کے لئے یہاں کلک کریں







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney