امام باڑا بنانا کیساہے؟

 السلام علیکم ورحمةاللہ کیا فرماتے ہیں مفتیان امام باڑہ بنانا اور اس کے سامنے فاتحہ پڑھنا کیسا ہے 

المستفتی شمس بہار


وَعَلَیْکُم السّلام ورحمت اللّٰهِ وَبَرَكَاتُه

الجواب بعون الملک الوھاب

 دور حاضر میں امام باڑا بنانا جائز نہیں ہے جیساکہ فتاوی مرکز تربیت افتاءمیں ہے امام باڑا بنانا اور اس کو ماننا اسی طرح مصنوعی کربلا اورفرضی قبر بنا کر اسے سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کا روضہ سمجھنا پھر اس کےساتھ امام پاک کے روضہ مبارک کی طرح برتاؤ کرنا حرام و گناہ ہے صاحب عقل یہ بخوبی جانتا ہے کہ فرضی روضہ ہرگزہرگز حضرت امام پاک کا روضہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ کربلا ہے نہ وہ امام پاک کی بارگاہ یا آرام گاہ ہے پھر اس کے ساتھ اصل روضہ کی طرح برتاؤ کرنا کیوں کر جائز ہو سکتا ہے اسلام فرضی مصنوعی چیز کو حقیقی اور سچی ماننے کی تعلیم نہیں دیتا عوام کا یہ طریقہ بالکل غلط ہے اور اسے امام پاک کا روضہ سمجھ کر وہاں فاتحہ پڑھنے والے اور اسی طرح دوسرے امور انجام دینے والے گناہ گار ہیں (فتاوی مرکز تربیت افتاء ج دوم صفحہ نمبر/ ٣٧٤)

جب بنانا ہی جائز نہیں تو وہاں جاکر فاتحہ پڑھنے کی بات ہی نہ رہی ویسے فاتحہ امام باڑہ پر کرنا ضروری نہیں ہے بہتر یہ ہے کہ اپنے گھر میں جگہ پاک وصاف کرکے نیاز دلائیں.  واللــہ تعـالـٰی اعلــم بالصـــواب



 محمـــدالطـاف حســین قــادری عفــی عنــــہ لکھیـــــم پـور کھیــری یوپی انڈیا


۱محرم الحرام ۱۴۴۵ھ بروز جمعرات



مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney