کیا مجنوں اللہ کے ولی تھے؟

سوال نمبر 1555

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 

مجنوں کون تھا  اس کے بارے میں تفصیل سے بتا دینگے تو مہربانی ہوگی میں نے سنا ہے کہ  وہ صحابی رسول ہیں کیا یے صحیح ہے

المستفتی : محمد عمران رضا 

وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ 

الجواب  امام اہل سنت فاضل بریلوی فرماتے ہیں کہ " حضرت قیس المعروف مجنوں رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق حضرت جنید بغدادی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بے شک مجنوں بنی عامر اولیائے کرام میں سے تھے آپنے لیلیٰ کے سبب اپنے جنون کے ذریعہ اپنے معاملے کو چھپایا ہوا تھا " اھ *(حوالہ - کیا آپ کو معلوم ہے؟ بحوالہ فتاوی رضویہ )

مجنوں کا اصل نام قیس بن الملوح تھا یہ 24 ہجری بمطابق 645 عیسوی کو پیدا ہوئے ۔ اپنے عصر کا معروف شاعر تھے ۔ انھوں نے ایک مسلمان کے طور پر زندگی گزاری اور حالتِ ایمان میں ہی فوت ہوئے ۔

مؤرخین ، محدثین اور اہلِ علم نے مجنوں کے احوال بیان کیے ہیں ۔ بعض مؤرخین نے ان کے حج پر جانے اور حرمین میں ان کے قیام کے دوران پیش آنے والے واقعات بھی بیان کیے ہیں ۔ چند کتب کے حوالے درج ذیل ہیں :

ابنِ قتيبه ، عبدالله بن مسلم ، تاويل مختلف الحديث ج 1 ص  319 ، دار الجيل ، بيروت ۔ اور 

ابن جوزی ، عبد الرحمٰن بن علی  بن محمد المنتظم ج 6 ص  105 ، دار صادر ، بيروت ۔ اور 

ابنِ منصور ، ابو سعيد عبد الکريم بن محمد الانساب ج 5 ص 204 ، دار الفکر ، بيروت ۔ اور 

الذهبي ، شمس الدين محمد بن احمد بن عثمان ، تاريخ اسلام ج 5 ص 217  دار الکتاب االعربي ، لبنان

مذکورہ کتب کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ قیس (مجنوں) کا دور اولین صدی ہجری ہے جوکہ صحابہ کا زمانہ ہے ۔ قیس چونکہ مسلمان تھے اور حالتِ ایمان میں ہی فوت ہوئے ، اگر اس کی کسی صحابی سے ملاقات ہوئی ہے تو وہ طبقہ تابعین میں شمار ہوگا ۔ ہماری تحقیق کے مطابق قیس (مجنوں) کا تابعی ہونا قرینِ قیاس ہے۔واللہ اعلم بالصواب 

کریم اللہ رضوی 

خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی


دیگر فتاؤں کے لئے یہاں کلک کریں







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney