سوال نمبر 643
السلام و علیکم و رحمةاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ھیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ نکاح ھونے کے باوجود اپنی بیوی سے کب ہمبستری کرنا حرام ھے ؟
مفصل ومدلل جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ھوں عندالناس مشکور ھوں ۔
المستفتی ۔
ملک محمدغفران نظامی علیگڑھ
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
نکاح کے باوجود اپنی بیوی سے مندرجہ ذیل صورتوں میں ھمبستری حرام ھے ۔
١ حالت حیض میں
٢ حالت نفاس میں
٣ فرض و واجب روزہ کی حالت میں
٤ نماز کا وقت تنگ ھونے کی صورت میں
٥ حالت اعتکاف میں
٦ حالت احرام میں
٧ ایلاء میں
٨ ظہار میں کفارہ ادا کرنے سے پہلے
٩ وطی بالشبہہ کی عدت میں
١٠ عورت کے آگے اور پیچھے کا مقام ایک ھوجانے کی صورت میں جب تک کہ آگے کے مقام میں ھمستری ھونے کا یقین نہ ھو
١١ جب کہ عورت اپنی کمسنی ، مرض ، یا موٹاپے کی وجہ سے ھمبستری کو برداشت نہ کرسکے
١٢ جب عورت مہر معجل لینے کیلۓ اپنے کو شوھر سے روکے تو اس صورت میں بھی ھمبستری حرام ھے
جیسا کہ حضرت علامہ ابن نجیم مصری رحمة اللہ تعالٰی علیہ تحریر فرماتے ھیں
الذی یحرم علیه وطی زوجته مع بقاء النکاح الحیض ،والنفاس ، والصوم الواجب وضیق وقت الصلاة والاعتکاف والاحرام والایلاء والظھار قبل التکفیر وعده وطی الشبھة واذا صارت مفضاة اختلط قبلھا ودبرھا فانه لایحل له ایتانھا حتی یتحقق وقوعه فی قبلھا وفیما اذا کانت لاتحمله لصغر او مرض او سمنه وعند امتناعھا یقبض معجل مھرھا لم یحل کرھا ۔
جیسا کہ حضرت علامہ ابن نجیم مصری رحمة اللہ تعالٰی علیہ تحریر فرماتے ھیں
الذی یحرم علیه وطی زوجته مع بقاء النکاح الحیض ،والنفاس ، والصوم الواجب وضیق وقت الصلاة والاعتکاف والاحرام والایلاء والظھار قبل التکفیر وعده وطی الشبھة واذا صارت مفضاة اختلط قبلھا ودبرھا فانه لایحل له ایتانھا حتی یتحقق وقوعه فی قبلھا وفیما اذا کانت لاتحمله لصغر او مرض او سمنه وعند امتناعھا یقبض معجل مھرھا لم یحل کرھا ۔
بحوالہ الاشباہ والنظائر صفحہ ٣٣٥
عجائب الفقہ صفحہ ١٩٩
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی السلام
بتھریا کلاں ڈومریا گنج
سدھارتھنگر یوپی
٦ جمادی الاولی ١٤٤١ھ
٢ جنوری ٢٠٢٠ ء
0 تبصرے