نماز میں تسبیحات کی مقدار کتنی ہے

سوال نمبر 713

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ھیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ 
سبحان ربی الاعلی سبحان ربی العظیم کی مقدار اقلیت و اکثریت کتنی ھے مقتدی حضرات کے لئے 
نیز امام کتنا پڑھ سکتا ھے

سائل۔ محمد تنویر




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ تعالٰی و برکاتہ

الجواب بعون الملك الوھاب

کم از کم تین بار تسبیح پڑھنا سنت ہے اور پانچ بار افضل ہے
جیسا کہ 
حضور صدر الشریعہ تحریر فرماتے ہیں کہ تین بار تسبیح ادنٰی درجہ ہے کہ اس سے کم میں سنت ادا نہ ہوگی اور تین بار سے زیادہ کہے تو افضل ہے مگر ختم طاق عدد پر ہو ہاں اگر یہ امام ہے اور مقتدی گھبراتے ہوں تو زیادہ نہ کرے
عبداللہ بن مبارک رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ امام کے لئے تسبیحات پانچ بار کہنا مستحب ہے حدیث شریف میں ہے کہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب رکوع کرے اور تین بار
سبحان ربی العظیم  کہے تو اس کا رکوع تمام ہوگیا اور یہ ادنٰی درجہ ہے اور جب کوئی سجدہ کرے اور تین بار
سبحان ربی الاعلیٰ کہے تو سجدہ پورا ہوگیا اور یہ ادنٰی درجہ ہے اس کو ابو داؤد اور ترمذی وابن ماجہ نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے
بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر 68
منفرد کیلئے متصاعدا کوئی پابندی نہیں ہے
واللہ اعلم باالصواب

فقیر قادری
 محمد الطاف حسین قادری
 خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی
 ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney