والدین کی موجودگی میں شادی شدہ بیٹی کا ورثہ

 سوال نمبر 2561


السلام عليكم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 


مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ جس طرح باپ کی موجودگی میں اگر بیٹا انتقال ہو جائے تو مرحوم کےبیٹے کی بیوی بچوں کو کوئی حصہ نہیں ملتا ہےاب خاص بات یہ ہے کہ ماں باپ کی موجودگی میں اگر شادی شدہ بیٹی انتقال ہو جائے تو کیا مرحومہ بیٹی کی بچوں کو کوئی حصہ ملے گا یا نہیں؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں بڑا کرم ہوگا.

 سائل محمد امتیاز رضوی پونے مہاراشٹرا 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب 


اولاً:وراثت وارث کو مورث کے انتقال کے بعد ملتاہے زندگی میں نہیں خواہ بیٹاہو یا بیٹی یا دیگر وارثین میں سے کوئی.

ثانیاً: وراثت کے معاملات میں الگ الگ حکم اور الگ الگ نوعیت ہے یعنی اگر مرحوم کا بیٹا یا بیٹی ہے تو بیٹا بیٹی کی موجودگی میں پوتا اور پوتیوں کا حق ساقط ہوجاتاہے اگر چہ باپ کا انتقال دادا کی زندگی میں ہواہو یا دادا کے انتقال پر باحیات رہے ہوں کیوں حیات کی بھی صورت میں باپ کوہی ملےگا نہ کی پوتاکو.

اسی طرح جب باپ کی موجودگی میں بیٹی کا انتقال ہوجائے تو نواسہ اور نواسی کا حق ساقط ہوجاتاہے جب کہ مرحوم یعنی نانا کی دیگر اولادیں یعنی اصحاب الفرائض اور عصبات میں سے کوئی ہو .

ہاں اگر اصحاب الفرائض اور عصبات میں سے کوئی نہ ہو،تو اس صورت میں نواسہ نواسی کو نانا کے مال سے وراثت ملےگا اس کی کئ صورتیں ہیں مزید تفصیل کے لئے بہار شریعت حصہ بیس یا سراجی کی طرف رجوع کریں

      واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

محمد فرقان برکاتی امجدی 

٢٢/شوال المکرم   ١٤٤٥ھ

٢/ مئ   ٢٠٢٤ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney