نماز میں قراءت کے دوران آیت بھول کر آگے پڑھ دیا تو کیا حکم ہے

سوال نمبر 87


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرما تے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام صاحب فرض نماز میں قل یا ایھاالکفرون لا اعبد ماتعبدون اتنا قراۃ کئے پھر اسکے بعد ولا انا عابدمااعبد۔لکم دینکم ولی دین ،بھول کر پڑھ دئے تو کیا اب ایسی صورت میں نماز ہوئ یا نہیں

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب 
نماز ہو جائے گی کیونکہ معنی فاسد نہیں ہوئی ہے، اگر معنی فاسد ہوتی تو نماز فاسد ہو جاتی

اسی سے ملتا جلتا ایک مسئلہ صدر الشریعہ لکھتے ہیں

کسی کلمہ کو چھوڑ گیا اور معنی فاسد نہ ہوئے جیسے

{ وَجَزٰٓؤُاسَيِّئَةٍسَيِّئَةٌمِّثْلُهَا١ۚ}
(پ۲۵، الشوریٰ: ۴۰ )  
میں  دوسرے سَیِّئَۃٌ  کو نہ پڑھا تو نماز فاسد نہ ہوئی اور اگر اس کی وجہ سے معنی فاسد ہوں ، 
جیسے 
 { فَمَا لَهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَۙ} 
(پ۳۰، الانشقاق: ۲۰۔)  
میں  لَا نہ پڑھا، تو  نماز فاسد ہوگئی۔ 

’’ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ، ومایکرہ فیھا، مطلب: مسائل زلۃ القارء، ج۲، ص۴۷۶، حوالہ:  بہار شریعت، جلد اول، حصہ سوم 

از قلم:  ابو حنیفہ






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney