آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نبوت میں وحدہ لاشریک ہیں

سوال نمبر 88

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
 سوال کیافرماتے ہیں علماۓ ذوی الاحترام ومفتیان عظام کہ زید ایک خطیب ہے دوران خطابت زیدنے کہا جس طرح اللہ تعالیﷻ اپنی وحدانیت میں وحدہ لاشریک ہے  اسی طرح حضورﷺ اپنی نبوّت ورسالت میں وحدہ لاشریک ھیں مفتیان کرام جملئہ زید پرغورکرکے بحوالہ جواب عنایت فرماٸیں کیایہ جملہ درست ھے؟ کرم نوازی ھوگی ۔
 المستفتی محمدرجب علی قادری یارعلوی فیضی گدّیپور انٹٸ رامپورتحصیل اترولہ ضلع بلرامپوریوپی

وعلیکم السلا ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
  الجواب بعون الملک الوھاب وحدہ لا  شریک کا معنی ہے وہ اکیلا ہے کوئی شریک نہیں چونکہ اللہ تعالی ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں تو خدائے تعالی کے لئے یہ جملہ بولنا درست ہے لیکن حضور علیہ الصلوۃ والتسلیم کے لیے یہ کہنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نبوت و رسالت میں وحدہ لا شریک ہیں یہ درست نہیں اس طرح کہنے والے پر توبہ لازم ہے کیونکہ صرف حضور علیہ السلام ہی کو نبوت نہیں ملی بلکہ دنیا میں کم و بیش 124000 یا 224000 انبیاء کرام علیہم السلام تشریف لائے جیسا کہ کتب عقائد فقہ وفتاوی سے ثابت ہے تو یہ کہنا کیونکر درست ہوگا کہ حضور علیہ السلام اپنی نبوت و رسالت میں وحدہ ولا شریک ہیں .
ہاں اگر کوئی یہ کہے کہ حضور علیہ السلام مرتبہ نبوت ورسالت  میں وحدہ لا شریک ہیں تو بلاشبہ یہ درست ہے کہ حضور علیہ السلام کے مرتبہ کو کوئی نہیں پہنچ سکا کہ دیگر انبیاء کرام علیہم السلام نبی اور رسول بنکر تشریف لائے لیکن حضور علیہ الصلاۃ والسلام صرف نبی اور رسول بن کر تشریف نہیں لائے بلکہ سید الانبیاء سیدالمرسلین بن کر تشریف لائے جیسا کہ کتب عقائد فقہ وفتاوی میں مذکور ہے
. واللہ اعلم بالصواب 

الفقیر تاج محمد قادری واحدی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney