آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ما نع حمل دوا کا بیچنا کیسا ہے

سوال نمبر 98


       السلام علیکم
 کیا مسلمان دوا فروشوں کو مانع حمل دوا فروخت کرنا جائز ہے؟ جبکہ 75 فیصد لوگ اس دوا کا ناجائز طور پر استعمال کرتے ہیں
     فقط والسلام
محمد حسان نوری دولتپور گرنٹ گونڈہ.


وعلیکم السلام ورحمت اللہ
         الجواب
صورت مسؤلہ میں عرض ہے کہ بچے کے پیدائش کا سلسلہ ختم کرنے کے لئے نسبدی کروانا یاایسی دوا کااستعمال کرنا جس سے بچوں کی پیدائش ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے اسلام میں سخت ناجائز و حرام ہے
اور ایسی دوا فروخت کرنا کہ جس سے ہمیشہ کے لئے بچے کی پیدائش ختم ہو جائے یہ بھی ناجائز ہے
ہاں ایسی دوا فروخت کرنا کہ جس سے وقتی طور پر بچوں کی پیدائش روکی جاسکے جائز ہے جیسے کہ اس زمانے میں نرودھ کو  عزل پر قیاس کرتے ہوئے بیچنا جائز ہے
اور اعلی حضرت فر ماتے ہیں 
ایسی دوا کا استعمال جس سے حمل نہ ہو پائے اگر سخت ضرورت کے تحت ہے تو جائز ہے  
تو ایسی دوا کا بیچنا بھی جائز ہے
ہاں ایسی دوا جس سے ہمیشہ کے لئے بچے کی پیدائش ختم ہو جائے
ایسی دوا کی خریدوفروخت سب ناجائز و حرام ہے
فتاوی رضویہ جلد نہم
     واللہ اعلم
         کتبہ
محمد وسیم فیضی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney