سوال نمبر 757
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ کافر کے گھر کی کوئی چیز ایک مسلمان کھا سکتا ہے یا نہیں جیسے مثلاً لسی گھی یا ان کے ہاتھ کی پکائی روٹی سبزی وغیرہ علمائے کرام کی باگاہ میں عرض ہے کہ اس کا جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں عنائت فرما کر شکریہ کا موقع دیں؟
العارض قاری محمد حنیف رضوی کشمیر
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ
الجواب بعونہ تعالٰی ،،، گوشت کے سوا غیر مسلم کے ہاتھ کی بنائی ہوئی چیزیں مباح ہے کھا سکتے ہیں جب تک کہ ان چیزوں کی حرمت و نجاست کے بارے میں تحقیق نہ ہو ہاں بچنا اولی ہے،،، عاشق رسول،، امام المحقیقین عالم ربانی، امام اہل سنت، سیدی سرکار اعلٰی حضرت، امام محمد احمـد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ ارشاد فرماتے ہیں ، کہ غیر مسلم کا پکایا ہوا یا ہدیہ دیا ہوا گوشت تو حرام ہے جب تک اپنے سامنے جانور ذبح ہوکر بغیر نگاہ سے غائب ہوئے سامنے نہ پکا ہو اور اس کے سوا اور پکائی ہوئی چیزیں اور بازار کی مٹھائی دودھ دہی گھی ملائی سب کا ایک حکم ہے کہ فتوی جواز اور تقوی احتراز،،،
فتاوی رضویہ شریف جلد نہم صفحہ ۹۴
لہٰذا گوشت کے علاوہ دوسری حلال چیزیں غیر مسلم کے ہاتھ کی بنائی ہوئی کھا سکتے ہیں ،،،
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتـبہ
حقـیر عجمی محـمد علی قادری واحـــــدی
حقـیر عجمی محـمد علی قادری واحـــــدی
۲۵ رجب المرجب ۱۴۴۱ ھجری
0 تبصرے