آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ کیا ہے

سوال نمبر 2
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ کیا ہے اور نکاح فضولی کسے کہتے ہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرما ئیں

سائلہ غو ثیہ بانو  جامعہ امام اعظم ابو حنیفہ علی پور بازار





وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکا تہ
الجواب  بعوون الملک الوھاب 
نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ دولھا، دلھن اگر بالغ ہوں تو نکاح پڑھانے والا ، دلھن سے ورنہ اس کے ولی سے اجازت لے پھر دولھا کو توبہ کرائے اور کلمہ پڑھاوے توبہتر ہے پھر خطبئہ نکاح پڑھے کہ ایجاب و قبول سے پہلے پڑھنا مستحب ہے اور بعد میں بھی جائز ہے اور کم سے کم دو گواہوں کی موجودگی میں دولھا سے مخاطب ہوکر یوں کہے کہ میں نے فلاں بنت فلاں کو آپ کے عقد میں بعوض مہر اتنا دیا ،کیا آپ نے قبول کیا؟ اگر دولھا ہاں کہ دے تو نکاح ہوگیا ایسا ہی فتاوی رضویہ شریف جلد نمبر 5 
 بہارشریعت حصہ 7 
انوارالحد یث
اور حضرت علامہ حصکفی فرماتے ہیں
وشرط حضور شاھدین حرین اوحر و حرتین مکلفین سامعین قولھما معا علی الاصح 
درمختار جلد نمبر 2
اور عام طور پر جو رائج ہے کہ عورت یااس کے ولی سے ایک شخص اجازت لے کر آتا ہے جسے وکیل کہتے ہیں وہ دوسرے سے کہ دیتا ہے کہ فلاں کا وکیل ہوں آپ کو اجازت دیتا ہوں کہ نکاح پرھادیں یہ طریقہ محض غلط ہے وکیل کو یہ اختیار نہیں کہ نکاح کے لئے دوسرے کو وکیل بنائے اگر ایسا کیا تو نکاح فضولی ہوا
دولھا، دلھن کی اجازت پر موقوف ہوگا
اجازت سے پہلے بالغ مرد و عورت یانابالغ کے اولیا میں سے ہر ایک کو توڑنے کا حق حاصل ہے بلکہ یوں چاہئے کہ جو پڑھا ئے وہ عورت یااس کے ولی کا وکیل بنے خواہ یہ خود اس کے پاس جاکر وکالت حاصل کرے یا دوسرا اس کی وکالت کے لئے اذن لائے 
بہارشریعت حصہ 7

واللہ اعلم

کتبہ
محمد وسیم فیضی رضوی



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ


    بعد سلام عرض ہیں کہ کیا نفلی روزہ فقط ایک رکھنا ممنوع ہے یا نہیں
    اگر ہے جیسا کہ قانون شریعت کے صفحہ نمبر 178 پر مذکور ہے(کہ نفل و سنت روزہ تنہا رکھنا مکروہ ہے )
    تو مندرجہ حدیث کے کیا معنی
    کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم پیر اور جمعرات کا روزہ رکھتے تھے
    اور ظاہر ہے کہ نہ تو پیر کے بعد جمعرات آتا ہے اور نہ ہی جمعرات کے بعد دو شنبہ
    اسی طرح عرفہ کا روزہ ،پندرھویں شعبان کا روزہ وغیرہ
    تو انکے درمیان تطبیق کی صورت ارشاد فرماکر دارین کی نعمتوں سے مالا مال ہوں
    سائل:محمد مجاہد حسین از بریلی شریف

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney