سوال نمبر 3
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام اگر اذان میں کوئی ایک یا دو حرف چھوٹ جائے تو کیا دوبارہ ہوگی یا نہیں؟
علمائے کرام نظر کرم فرمائیں
سائل احسان رضوی بہار
وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایت الحق والصواب
صورت مستفسرہ میں عرض ہے کہ اذان و اقامت میں کوئی کلمہ چھوٹ جائے تو اگر اذان اقامت کے بعد فورا یاد آجائے تو جو کلمہ چھوٹ گیا وہیں سے اعادہ کرے اور اگر کچھ دیر کے بعد یاد آئے تو شروع سے لوٹائے
صورت مستفسرہ میں عرض ہے کہ اذان و اقامت میں کوئی کلمہ چھوٹ جائے تو اگر اذان اقامت کے بعد فورا یاد آجائے تو جو کلمہ چھوٹ گیا وہیں سے اعادہ کرے اور اگر کچھ دیر کے بعد یاد آئے تو شروع سے لوٹائے
ویترسل فیہ بسکنتہ بین کل کلمتین ویکرہ ترکہ وتندب اعادہ
درمختار بیروت ۲: ۴۹ زکریا ۲: ۵۴
اگر فجر کی اذان میں الصلاۃ خیر من النوم بھول جائے اگر فورا اذان میں یاد آجائے تو اسے کہ لینا چاہئے اور پھر بعد کے کلمات کو دہرالے لیکن اگر اذان ختم کرنے کے بعد یاد آئے تو کوئی حرج نہیں اذان مکمل ہوگئی
پھر لوٹانے یا مذکورہ کلمہ کہنے کی ضرورت نہیں
درمختار مع شامی زکریا ۲: ۵۴
بہارشریعت اذان کا بیان
احسن الفتاوی ۲ : ۲۸۶
واللہ سبحانہ تعالٰی اعلم باالصواب
کتبہ
محمد جواد القادری انصاری لکھیم پور کھیری
محمد جواد القادری انصاری لکھیم پور کھیری
0 تبصرے