آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

عمامہ اس طرح باندھنا کہ ٹوپی ظاہر ہو

 سوال نمبر 2648


السلام علیکم ورحمة اللّٰه وبرکاته 

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمامہ اس طرح سے باندھنا کہ ٹوپی بیچ سی چمک رہی (کھلی) ہو تو کیا نماز ہو جائے گی یا نہیں؟؟

سائل: شاہد رضا ہیلی بھیت


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصوب:”صورت مسئولہ میں نماز جائز ہے کہ یہ اعتجار نہیں ہے، کیونکہ اعتجار کی صورت یہ ہے کہ سر پر کوئی کپڑا مثلاً رومال یا عمامہ اس طرح لپیٹنا کہ سر کے بیچ والے حصے پر کچھ نہ ہو تو اس صورت میں نماز مکروہِ تحریمی ہوتی ہے، اور مذکورہ صورت میں سر کے بیچ والا حصہ ٹوپی سے چھپا ہوا ہے۔

اعتجار کی حالت میں نماز مکروہِ تحریمی واجب الاعادہ ہے جیساکہ کتب فقہیہ میں ہے: 

 الشیخ الاسلام والمسلمین مجدد الدین والملۃ امام احمد رضا خاں المتوفی ١٣٤٠ھ علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے:”الاعتجار وهو شد الرأس بالمنديل أو تكوير عمامته على رأسه وترك وسطها مكشوفاً)، وقيل أن ينتقب بعمامته فيغطي أنفه لنهي النبي صلى الله عليه وسلم عن الاعتجار في الصلاة اھ... 

ترجمہ:"اعتجار" کا مطالب سر کو کپڑے (رومال) سے باندھنا یا عمامے کو سر پر لپیٹنا، اور درمیان کا حصہ کھلا چھوڑ دینا۔ اور کہا گیا ہے کہ عمامے سے چہرے کو ڈھانپ لیا جائے، یعنی ناک کو بھی چھپا لیا جائے۔ نبی کریم ﷺ نے نماز میں اعتجار کرنے سے منع فرمایا ہے۔

(مراقی الفلاح، صفحہ ١٧٩، مطبوعہ مجلس المدینۃ العلمیۃ)

        حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”اعتجار یعنی پگڑی اس طرح باندھنا کہ بیچ سر پر نہ ہو مکروہِ تحریمی ہے نماز کے علاوہ بھی اس طرح عمامہ باندھنا مکروہ ہے۔(بہار شریعت، جلد ۱، حصہ ۳، صفحہ ٦٢٦، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

       اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹوپی پہنے رہنے کی حالت میں اعتجار ہوتا ہے، مگر تحقیق یہ ہے کہ اعتجار اسی صورت میں ہے کہ عمامہ کے نیچے کوئی چیز سر کو چھپانے والی نہ ہو ۔ ‘‘(فتاوی امجدیہ، کتاب الصوم، جلد ۱، صفحہ ٣٩٩)

       فتاویٰ امجدیہ کے حاشیہ میں ہے کہ:”بعض جگہ دیکھا گیا ہے کہ ٹوپی کے کنارے کپڑا لپٹ لیتے ہیں اور پوری ٹوپی کھلی رہتی ہے۔ یہ اعتجار ہے۔ اس طرح نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ اھ..(جلد ۱، صفحہ ١٩٩، مطبوعہ مکتبہ رضویہ لاہور)

واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب 


کتبه عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند 

خادم الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند 

٢۸ جمادی الاخر ١٤٤٦ھ۔ ٣٠ دسمبر ٢٠٢٤ء۔ بروز پیر




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney