آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

وہابی دیوبندی کا سنیوں کی مسجد میں صف بندی


 سوال نمبر 1

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں اگر وہابی دیوبندی سنیوں کی مسجد میں آکر اور ان کی صف میں کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو کیا حکم ہے
سائل حافظ عتیق الرحمن بمبئ





 وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

الجواب
وہابی دیوبندی اپنے عقائد کفریہ قطعیہ کی بنیاد پر بمطابق فتاوی حسام الحرمین کافر و مرتد ہیں انکی نماز نماز نہیں انکا کوئ بھی عمل خیر مقبول نہیں تو اگر وہ سنیوں کی صف میں کھڑا ہوگا تو یقیناً انقطع صف ہو گا اور انقطع صف ناجائز و حرام ہے لہذا سنیوں پر لازم ہے کہ اپنی مسجد میں اعلان کردے اور لکھ دے کہ اس مسجد میں وہابی دیوبندی اور دیگر فرقہا ئے باطلہ کا آنا منع ہے اور  اگر آجائیں تو انکو مسجد سے نکالنا واجب ہے در مختار میں ہے
ویمنع منہ من کل موذ ولو بلسانہ
یعنی ہر ایذا دینے والے کو مسجد میں آنے سے روکا جائے اگر چہ وہ صرف زبان ہی سے ایذا دیتا ہو تو اللہ و رسول کو گالی دینے والے سے بڑھ کر موذی اور کون ہو سکتا ہے لہذا سنیوں پر فرض ہے کہ ان گستاخو ں کو ہرگز ہرگز اپنے مسجد میں نہ آنے دیں ورنہ سب کے سب گنہگار ہو ں گے

واللہ تعالیٰ اعلم 
محمد وسیم فیضی رضوی 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney